تم تو وفا شناس و محبت نواز ہو
ہاں میں دغا شعار سہی،بے وفا سہی
تم کو تو ناز ہے دلِ الفت نصیب پر
میں ماجرائے درد سے نا آشنا سہی
سالوں سے تجھے تکتے ہوئے سوچ رہا ہوں
جی تیرے خدوخال سے بھر کیوں نہیں جاتا
آنکھوں سے اُداسی کی گھٹا کیوں نہیں چھٹتی
سینے سے محبت کا بھنور کیوں نہیں جاتا...