اس نے ہمارے زخم کا کچھ یوں کیا علاج.ایک دو زخم نہیں جسم ہے سارا چھلنی
درد بے چارہ پریشاں ہے کہاں سے نکلے
مرہم بھی گر لگایا تو کانٹوں کی نوک سے
اس نے ہمارے زخم کا کچھ یوں کیا علاج.ایک دو زخم نہیں جسم ہے سارا چھلنی
درد بے چارہ پریشاں ہے کہاں سے نکلے
چھوڑو یہ سرسری وعدے نہیں پورے ہوتےمجھ سے ضد ہے تو پھر اس ضد کو نبھانے کیلئے
میں جو مر جاوں تو پھر آپ بھی مر جائیے گا
چھوڑو یہ سرسری وعدے نہیں پورے ہوتے
میں اسی وقت جو مر جاؤں تو مر جاؤ گے کیا؟؟
تم جسے بے رخی سمجھتے ہو
تم جسے احتیاط کہتے ہو
وہ ہمیں بے رُخی سی لگتی ھے
دُرست، شکریہتم جسے بے رخی سمجھتے ہو
ہم اسے احتیاط کہتے ہیں
غالباً
تم جسے احتیاط کہتے ہو
وہ ہمیں بے رُخی سی لگتی ھے
دونوں ٹھیک ہیں ۔اور دونوں کا وجود ہے شعری دنیا میں۔تم جسے بے رخی سمجھتے ہو
ہم اسے احتیاط کہتے ہیں
غالباً
درستدونوں ٹھیک ہیں ۔اور دونوں کا وجود ہے شعری دنیا میں۔