حیاء کی فضیلت

  • Work-from-home

Sumi

TM Star
Sep 23, 2009
4,247
1,378
113
قَالَ مُحَمَّدُ ابْن عَلِیٍّ اَلبَاقِرُ عَلَیْہُمَا السَّلااَامُ اَلْحَیَآءُ وَالْاِیْمَانُ مَقْرُوْنَانِ فِیْ قَرْنٍ وَاحِدٍ فَاِذَا ذَھَبَ اَحَدَ ھُمَا تَبِعَہ صَاحِبَہ"
(تحف العقولصفحہ۲۱۷)
ترجمہ:۔
حضرت امام محمد باقر- نے فرمایا کہ
"حیاء اور ایمان ایک ہی رسی میں اکٹھے ہیں اور یہ دونوں گرانبھا گوہر ایک ہی دھاگے میں پروئے ہوئے ہیں جب ان میں سے ایک چلا جاتا ہے تو دوسرا بھی ہاتھ سے نکل جاتا ہے"۔
موٴلف (شیخ عباس قمی)فرماتے ہیں حیاء کی فضیلت میں بہت روایات ہیں اور حیاء کے حق میں یہی کافی ہے کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے حیا کو اسلام کا لباس قرار دیا ہے اور فرمایا ہے
"اَلْاِسْلاٰمُ عُرْیَانٌ فَلِبَاسُہ اَلْحَیَاْءُ"
یعنی "اسلام عریاں ہے اس کا لباس حیاء ہے "
جس طرح بدن کا ظاہری لباس شرمگاہیں اور جسم کے دیگر عیب چھپاتا ہے اسی طرح حیاء ایک باطنی لباس ہے جو قباحتوں اور بری خصلتوں کو دوسروں سے اوجھل رکھتا ہے امام جعفر صادق-کا ایک صحابی آپ کی خدمت میں حاضر ہوا اور دیکھا کہ امام- نے جو قمیض پہن رکھی ہے اسے پیوند لگا ہے وہ ٹکٹکی لگائے پیوند کو تعجب سے دیکھ رہا تھا امام- نے اس تعجب کا سبب پوچھا تو عرض کرنے لگا میری نظر پیوند پر ہے جو آپ- کے گریبان پر لگا ہوا ہے حضرت- نے فرمایا اس کتاب کو اٹھا کر پڑھ ۔راوی کہتا ہے حضرت- کے پاس ایک کتاب پڑی ہوئی تھی اس نے اٹھا کر اس میں نظر کی تو لکھا ہوا تھا
"لااَااِیْمَانَ لِمَنْ لااَاحَیَآءَ لَہ وَلااَا مَاَل لِمَنْ لااَا تَقْدِیْرَ لَہ وَلااَا جَدِیْدَ لِمَنْ لااَا خَلْقَ لَہ"۔
ترجمہ:۔
"جس میں حیاء نہیں اس میں ایمان نہیں اور جو معاش میں حساب و کتاب اور اندازہ نہیں رکھتا اس کا مال نہیں ہوتا اور جس کے پرانا نہیں اس کے پاس نیا نہیں "۔
(اسکی تفصیل حدیث نمبر ۱۸ میں بیان ہو گی)
 
  • Like
Reactions: nrbhayo
Top