بازار میں چہل پہل تھی کوئی آ رہا تھا کوئی جا رہا تھا عبداللہ خراسانی اپنی دوکان میں بیٹھا دو بزرگوں کی جانب متوجہ تھا ایک بابا جی کہ رہے تھے ۔ ۔ ۔
شادی کہتے ہیں خوشی کو پرانے وقتوں میں ہمارے وقتوں میں جب کسی کی خوشی ہوتی تو سب خوش ہوتا
کسی کے بھائی کی شادی وہ خوش
کسی کے بیٹے کی شادی وہ خوش
کسی کے خالہ ذاد کی شادی وہ خوش
کسی کے تایا ذاد کی شادی وہ خوش
کسی کے پڑوس میں شادی وہ خوش
کسی کے گاوں میں شادی وہ خوش
کسی کےشہر میں شادی وہ خوش
شادی کہتے ہیں خوشی کو پرانے وقتوں میں ہمارے وقتوں میں جب کسی کی خوشی ہوتی تو سب خوش ہوتا
کسی کے بھائی کی شادی وہ خوش
کسی کے بیٹے کی شادی وہ خوش
کسی کے خالہ ذاد کی شادی وہ خوش
کسی کے تایا ذاد کی شادی وہ خوش
کسی کے پڑوس میں شادی وہ خوش
کسی کے گاوں میں شادی وہ خوش
کسی کےشہر میں شادی وہ خوش
لیکن آج کل سب کو شادی کا سن کر فکر پڑ جاتی ہے بخار ہو جاتا ہے