اری شاداں! تجھے ہُوا کیا ہے؟
اتنے بچے ! یہ مشغلہ کیا ہے؟
ہم ہیں مشتاق سب کہیں گلزار
یا الٰہی یہ ماجرا کیا ہے؟
میں بھی منہ میں زبان رکھتا ہوں
آ کے سُن گالی میں مزا کیا ہے؟
اب تو خالص نہیں ہے ملتا دودھ
ان گوالوں کی اب سزا کیا ہے
یار یہ کُھسرا لوگ کیسے ہیں
ہائے کہنے کی یہ ادا کیا ہے؟
خارشِ زلف جوؤں سے نہیں تو
ہر جگہ سر میں زخم سا کیا ہے ؟
بیوی سے جو ہے پِٹتا جانتا ہے
جبر کیا چیز ہے؟ جفا کیا ہے؟
وہ مسیحا کماتے ہیں پیسے
جو نہیں جانتے دوا کیا ہے؟
بھیک ناں دیں تو بولیں منہ کالا
اور فقیروں کی بد دعا کیا ہے
اب تو بھنگن سے پیار کرتا ہوں
میں نہیں جانتا ہُوا کیا ہے؟
حکمراں کب ہیں مال کے طالب
مفت ہاتھ آئے تو بُرا کیا ہے
اتنے بچے ! یہ مشغلہ کیا ہے؟
ہم ہیں مشتاق سب کہیں گلزار
یا الٰہی یہ ماجرا کیا ہے؟
میں بھی منہ میں زبان رکھتا ہوں
آ کے سُن گالی میں مزا کیا ہے؟
اب تو خالص نہیں ہے ملتا دودھ
ان گوالوں کی اب سزا کیا ہے
یار یہ کُھسرا لوگ کیسے ہیں
ہائے کہنے کی یہ ادا کیا ہے؟
خارشِ زلف جوؤں سے نہیں تو
ہر جگہ سر میں زخم سا کیا ہے ؟
بیوی سے جو ہے پِٹتا جانتا ہے
جبر کیا چیز ہے؟ جفا کیا ہے؟
وہ مسیحا کماتے ہیں پیسے
جو نہیں جانتے دوا کیا ہے؟
بھیک ناں دیں تو بولیں منہ کالا
اور فقیروں کی بد دعا کیا ہے
اب تو بھنگن سے پیار کرتا ہوں
میں نہیں جانتا ہُوا کیا ہے؟
حکمراں کب ہیں مال کے طالب
مفت ہاتھ آئے تو بُرا کیا ہے