ایک کہانی

  • Work-from-home

yoursks

Always different.., Confirm
VIP
Jul 22, 2008
17,222
8,013
1,113
دعاؤں میں
ایک طوطا اور طوطی کا گزر ایک ویرانے سے ہوا، وہ دم لینے کیلئے ایک ٹنڈ منڈ درخت کی شاخ پر بیٹھ گئے۔ طوطے نے طوطی سے کہا "اس علاقے کی ویرانی دیکھ کر لگتا ہے کہ الووں نے یہاں بسیرا کیا ہوگا"۔ ساتھ والی شاخ پر ایک الو بیٹھا تھا اس نے یہ سن کر اڈاری ماری اور ان کے برابر آکر بیٹھ گیا۔ علیک سلیک کے بعد الو نے طوطا طوطی کو مخاطب کیا اور کہا "آپ میرے علاقے میں آئے ہیں، میں ممنون ہونگا اگر آپ آج رات کا کھانا میرے غریب خانہ پر تناول فرمائیں"۔ اس جوڑے نے الو کی دعوت قبول کرلی رات کا کھانا کھانے اور پھر آرام کرنے کے بعد جب وہ صبح واپس جانے لگے تو الو نے طوطی کا ہاتھ پکڑلیا اور طوطے کو مخاطب کرکے کہا "اسے کہاں لے جارہے ہو، یہ میری بیوی ہے" یہ سن کر طوطا پریشان ہوگیا اور بولا "یہ تمہاری بیوی کیسے ہوسکتی ہے ، یہ طوطی ہے تم الو ہو، تم زیادتی کررہے ہو" اس پر الو اپنے ایک وزیر باتدبیر کی طرح ٹھنڈے لہجے میں بولا "ہمیں جھگڑنے کی ضرورت نہیں، عدالتیں کھل گئی ہونگی۔ ہم وہاں چلتے ہیں، وہ جو فیصلہ کریں گی ہمیں منظور ہوگا" طوطے کو مجبورا اس کے ساتھ جانا پڑا۔ جج نے دونوں طرف کے دلائل بہت تفصیل سے سنے اور آخر میں فیصلہ دیا کہ طوطی، طوطے کی نہیں، الو کی بیوی ہے۔ یہ سن کر طوطا روتا ہوا ایک طرف کو چل دیا۔ ابھی وہ تھوڑی ہی دور گیا تھا کہ الو نے اسے آواز دی "تنہا کہاں جارہے ہو ، اپنی بیوی تو لیتے جائو" ۔ طوطے نے روتے ہوئے کہا "یہ میری بیوی کہاں ہے، عدالت کے فیصلے کے مطابق اب یہ تمہاری بیوی ہے" اس پر الو نے شفقت سے طوطے کے کاندھے پر ہاتھ رکھا اور کہا "یہ میری نہیں، تمہاری ہی بیوی ہے، میں تو تمہیں صرف یہ بتانا چاہتا تھا کہ بستیاں الوئوں کی وجہ سے ویران نہیں ہوتیں بلکہ اس وقت ویران ہوتی ہیں جب وہاں سے انصاف اٹھ جاتا ہے"۔
 
Top