زخمِ وفا ... صدف مرزا

  • Work-from-home

Untamed-Heart

❤HEART❤
Hot Shot
Sep 21, 2015
23,621
7,455
1,113
یونہی پہچان کے سارے حوالے ٹوٹ جاتے ہیں

جو بندھن کچے ہوتے ہیں وہ سارے ٹوٹ جاتے ہیں



ذرا دَر ذات کے کھولو ، نہیں یہ خامشی اچھی

جو محفل میں بھی رہتے ہیں اکیلے، ٹوٹ جاتے ہیں



نسب کے، خون کے، منصب کے تم لاکھوں سہارے دو

نہ ہوں جذبوں پہ جو قائم، وہ رشتے ٹوٹ جاتے ہیں



مری آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کیا جھوٹ بولو گے

کبھی کیا تم نے سوچا ہے کہ لہجے ٹوٹ جاتے ہیں؟



امیرِ شہر کے بچے کی ہلکی سی حقارت سے

مرے بچے کے ماٹی کے کھلونے ٹوٹ جاتے ہیں



صدفؔ بے بس ہے، کملی میں اُسے اپنی اماں دیجئے

مرے آقا ! زمانے کے تو وعدے ٹوٹ جاتے ہیں


1601011968950.png
 
  • Like
Reactions: ROHAAN
Top