Afghanstan Operation

  • Work-from-home
Sep 2, 2008
1,451
674
0
U.S.A
افغانستان کے جنوب میں طالبان کے زیر اثر علاقے میں نیٹو افواج کی سربراہی میں ہونے والے آپریشن سے قبل ہزاروں لوگ علاقہ چھوڑ کر جا رہے ہیں۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ دو ہزار ایک میں افغان جنگ کے آغاز کے بعد یہ اپنی نوعیت کا سب سے بڑا آپریشن ہوگا۔
افغانستان کے صوبہ ہلمند کے جنوبی شہر مارجا میں شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کا آغاز جلد متوقع ہے۔
برطانیہ کے سیکرٹری دفاع باب اینزورتھ نے اس کارروائی کے نتیجے میں ممکنہ ہلاکتوں کے بارے میں خبردار کیا ہے۔ انہوں نے کہا ’اس قسم کے آپریشن کے نتیجے میں ہلاکتیں بھی ہوتی ہیں۔‘
اس آپریشن سے یہ پیغام جائےگا کہ افغان حکومت اپنا سکیورٹی کنٹرول بڑھا رہی ہے
جنرل سٹینلے میک کرسٹل

’یہ کسی ط ور بھی ایک محفوظ ماحول نہیں ہے اور اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ہم لوگوں کو کتنا سامان اور ہتھیار مہیا کریں۔ اس قسم کے آپریشن میں ہمیشہ رِسک ہوتا ہے۔‘
اس آپریشن کو ’آپریشن مشترک‘ کا نام دیا گیا ہے جس کا آغاز آئند چند روز میں متوقع ہے۔
اس آپریشن کے برطانوی کمانڈر میجر جنرل نک کارٹر کا کہنا ہے کہ یہ آپریش گزشتہ تمام آپریشنوں سے مختلف ہوگا۔
ماضی میں اتحادی افواج مختلف علاقوں سے طالبان کو تو نکالتی رہی ہیں لیکن اس کے بعد وہاں کے مقامی آبادی کی حفاظت کے لیے فوج ناکافی ہوتی تھی۔
لیکن اس مرتبہ جنرل کارٹر کا کہنا ہے کہ اس آپریشن کی منصوبہ بندی میں افغان فوج پیش پیش ہوگی اور نئی تربیت یافتہ پولیس اتحادی افواج کے ہمراہ ان کا ساتھ دیں گے۔
طالبان پورے علاقے میں پھیلے ہوئے ہیں اور غیر ملکی فوجیں مارجا کے باہر موجود ہیں۔ اس لیے میں خوفزدہ تھا کہ ہمیں کوئی نقصان نہ پہنچے
افغان شہری

افغانستان میں نیٹو افواج کے کمانڈر جنرل سٹینلے میک کرسٹل کا کہنا ہے کہ ’اس آپریشن سے یہ پیغام جائےگا کہ افغان حکومت اپنا سکیورٹی کنٹرول بڑھا رہی ہے۔‘
اس آپریشن کی منصوہ بندی کئی ہفتوں سے جاری ہے اور نیٹو کے ہیلی کاپٹر علاقے میں پیغامات گرا کر وہاں کے رہائشیوں کو علاقہ چھوڑنے کی ہدایت کر رہے ہیں۔
صوبے کے اہلکاروں کے مطابق مارجا کے پینتیس ہزار رہائشی علاقہ چھوڑنے کی ہدایت پر عمل کر رہے ہیں اور صوبہ ہلمند کے دوسرے علاقوں کی طرف جا رہے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کو علاقہ چھوڑ کر آنے والے ایک رہائشی نے بتایا کہ ’طالبان پورے علاقے میں پھیلے ہوئے ہیں اور غیر ملکی فوجیں مارجا کے باہر موجود ہیں۔ اس لیے میں خوفزدہ تھا کہ ہمیں کوئی نقصان نہ پہنچے۔
 
  • Like
Reactions: nrbhayo
Top