ہے سے ہنہ نیند اور نہ خوابوں سے آنکھ بھرنی ہے
کہ اس سے ہم نے تجھے دیکھنے کی کرنی ہے
ہجر ہو یا وصال ہو کچھ ہو
ہم ہیں اور اس کی یادگاری ہے
اک مہک سمت دل سے آئی تھی
میں یہ سمجھا تری سواری ہے
میں یہ سمجھا تری سواری ہے
ہے سے ہنہ نیند اور نہ خوابوں سے آنکھ بھرنی ہے
کہ اس سے ہم نے تجھے دیکھنے کی کرنی ہے
ہواؤ آؤ مرے گاؤں کی طرف دیکھو
جہاں یہ ریت ہے پہلے یہاں ترائی تھی
گیا وے گتمہارے در سے میں کب اٹھنا چاہتا تھا مگر
یہ میرا دل ہے کہ مجھ کو اٹھا کے بیٹھ گیا
ہمارے گاؤں کا ہر پھول مرنے والا ہے
اب اس گلی سے وہ خوشبو نہیں گزرنی ہے
گیا سے گجو میرے واسطے کرسی لگایا کرتا تھا
وہ میری کرسی سے کرسی لگا کے بیٹھ گیا
درخت کاٹ کے جب تھک گیا لکڑ ہارا
تو اک درخت کے سائے میں جا کے بیٹھ گیا
میں جنگلوں کی طرف چل پڑا ہوں چھوڑ کے گھر
یہ کیا کہ گھر کی اداسی بھی ساتھ ہو گئی ہے
ہمارے گاؤں کا ہر پھول مرنے والا ہے
اب اس گلی سے وہ خوشبو نہیں گزرنی ہے
پانی کا پforst line is wrong:
correct is:
Ab Mujhay Taairna Sikhao Gay,,???
Ab To Sar Sey Guzar Gaya Paani
ISKE POINT GROUP B KE NAAM KIJIYE
سبھی یاروں کے مقطع ہو چکے ہیں
ہمارا پہلا مصرعہ چل رہا ہے
میں جنگلوں کی طرف چل پڑا ہوں چھوڑ کے گھر
یہ کیا کہ گھر کی اداسی بھی ساتھ ہو گئی ہے
ہمارے گاؤں کا ہر پھول مرنے والا ہے
اب اس گلی سے وہ خوشبو نہیں گزرنی ہے
تمام ناخدا ساحل سے دور ہو جائیں
سمندروں سے اکیلے میں بات کرنی ہے
ان درختوں پہ دم کیا گیا ہے
اس لیے روشنی میں ٹھنڈک ہے
گلی سے کوئی بھی گزرے تو چونک اٹھتا ہوں
نئے مکان میں کھڑکی نہیں بناؤں گا
برسے کا ب
کسی دلرُبا کی یادیں، کسی بے وفا کے پرچے
بھلا اور کیا ملے گا، کسی کو میرے گھر سے
مری حسرتوں کی دھرتی یونہی اب رہے گی بنجر
تری چاہتوں کے بادل کہیں اور جا کے برسے
Kavi
دائم آباد رہے گی دنیا
ہم نہ ہوں گے کوئی ہم سا ہو گا
رشک سے نام نہیں لیتے کہ سن لے نہ کوئی
دل ہی دل میں ہم اسے یاد کیا کرتے ہیں
ہم کوتو گردشِ حالات پہ رونا آیا
رونے والے تجھے کس بات پہ رونا آیا
گوا چاہ رہے تھے وہ بے گناہی کا
زبان سے کچھ کہہ نہ سکا خدا گوا کہ بعد