ہم نظر تک اُٹھا نہیں سکتے
آپ مصروف مُنہ چھُپانے میں
٭
وہ مجھے بھوُلنے کی دُھن میں ہیں
یہ مری فتح ہے، شکست نہیں
٭
کوئی آخر کہاں تک مُسکرائے
وہ جی اُمڈا، وہ اشک آنکھوں میں آئے
٭
جلتے ہیں اضطراب کے شعلوں میں رات دن
بے نام لذّتوں کے جنوں میں دل و دماغ
٭
ابھی مَیں ابتدا کے پیچ و خم ہی سے نہیں نِکلا
کوئی کہتا ہے دل میں، ماورائے انتہا ہو تم
آپ مصروف مُنہ چھُپانے میں
٭
وہ مجھے بھوُلنے کی دُھن میں ہیں
یہ مری فتح ہے، شکست نہیں
٭
کوئی آخر کہاں تک مُسکرائے
وہ جی اُمڈا، وہ اشک آنکھوں میں آئے
٭
جلتے ہیں اضطراب کے شعلوں میں رات دن
بے نام لذّتوں کے جنوں میں دل و دماغ
٭
ابھی مَیں ابتدا کے پیچ و خم ہی سے نہیں نِکلا
کوئی کہتا ہے دل میں، ماورائے انتہا ہو تم
-