محبت اک دیا ہے
مجھے سب لوگ کہتے ہیں
محبت تم نے کیوں کی تھی
چلو میں آج سارے راز
تم پہ کھول دیتا ہوں
میں سب کچھ بول دیتا ہوں
محبت اک دیا ہے
جو اکثر خود ہی جلتا ہے
جو اسکی زد میں آ جائے
وہ پروانہ بھی جلتا ہے
ہاں میں یہ مانتا ہوں
میں اسکی زد میں آیا ہوں
محبت ہو گئی جب سے
کسی کو کب میں بھایا ہوں
مگر تم خود کبھی سوچو!
محبت میں جو کرتا تو
محبت کر نہیں پاتا
شمع سے کوئی پروانہ
کبھی بھی لڑ نہیں پاتا
یہی کہنا تھا مجھ کو
محبت کی نہیں میں نے
محبت کی نہیں میں نے
محبت ہو گئی مجھ کو