Sania Mirza's Pic...!

  • Work-from-home

mohtarum

Newbie
Mar 31, 2007
334
126
0
48
بھارت کی ٹینس سٹار ثانیہ مرزا کے ساتھ ایسا بہت کم ہوا ہے کہ وہ کسی ٹورنامنٹ یا میچ کے بعد کسی نئے
تنازعہ کا شکار نہ ہوں ، ایسا معلوم ہوتا ہے کہ تنازعات ثانیہ مرزا کے تعاقب میں رہتے ہیں اور موقع ملتے ہی ان کو گھیر لیتے ہیں ، ان کا نیا تنازعہ قومی پرچم یعنی ترنگے کی بے حرمتی سے متعلق ہے، ثانیہ مرزا جو اس وقت سال کے پہلے گرینڈ سلام ٹینس ٹورنامنٹ آسڑیلین اوپن میں شرکت کیلئے آسڑیلیا میں موجود ہیں اور جنہیں دو روز قبل ہی ہوبارٹ میں ہونے والے ڈبلیو ٹی اے ٹینس ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا نے اس سے قبل ہونے والے ہوپ مین کپ ٹینس ٹورنامنٹ میں روہن بھوپانا کے ساتھ جوڑی بناتے ہوئے بھارتی ٹیم کی نمائندگی کی تھی

ثانیہ مرزا نے اس ٹورنامنٹ کے دوران آسڑیلیا کی کھلاڑی ایلیسا مولیک کو شکست دیکر سب کو حیران بھی کیا تھا اور ان کی اس شاندار کارکردگی کی ہی وجہ سے بھارت کی ٹیم ہوپ مین ٹینس ٹورنامنٹ کے آسڑیلیا کیخلاف اس اہم میچ میں کامیابی بھی حاصل کی تھی مگر اسی میچ کے دوران ثانیہ مرزا جب اپنا میچ ایلیسا مولیک کیخلاف جیتنے کے بعد باہر آکر بیٹھیں اور انہوں نے اپنے ساتھی روہن بھوپانا کا میچ دیکھنا شروع کیا تو اس دوران بے دھیانی میں انہوں نے اپنے پاؤں سامنے رکھے ہوئے میز پر رکھ دیئے جس پر بھارت کا قومی پرچم بھی موجود تھا ثانیہ مرزا ایسے طریقہ سے بیٹھی ہوئی تھیں کہ واضح طور پر ایک غیر ملکی ایجنسی نے ان کی تصویر اس زوایئے سے بنائی جس میں ان کے پاؤں پرچم کی جانب تھے، اس تصویر کی اشاعت کے ساتھ ہی یہ دکھائی دینے لگا کہ ثانیہ مرزا ایک نئے تنازعہ کا شکار ہونے والی ہیں کیونکہ بھارت کے معاشرے میں اس بات کو انتہائی معیوب سمجھا جاتا ہے کہ کوئی شخص اپنے قومی پرچم کی جانب پاؤں کر کے بیٹھے حالانکہ یورپ اور امریکہ میں اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ کھلاڑی قومی پرچم کی جرابیں اور نیکر تک پہن کر گھوم رہے ہوتے ہیں اکثر یورپی کھلاڑیوں کے جوتوں پر بھی ان کا قومی پرچم نمایاں طور پر دکھائی دیتا ہے مگر انہیں کبھی بھی اس طرح کے مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑا،

ثانیہ مرزا کا بڑا مسئلہ یہ ہے کہ وہ بھارت کی بہت بڑی ٹینس سٹار ہیں اور اس سے بھی بڑا مسئلہ ان کیلئے یہ ہے کہ وہ بھارت میں رہتے ہوئے مسلمان ہیں جہاں پر سیکولر ازم کا نعرہ تو لگایا جاتا ہے مگر اس نام کی کوئی چیز عملی طور پر دکھائی نہیں دیتی، بہرحال ثانیہ مرزا کی ترنگے کی جانب پاؤں کئے بیٹھنے کی تصویر کی اشاعت کے ساتھ ہی ایک مقامی شخص پرشانت کمارٹھاکر نے سستی شہرت حاصل کرنے کی غرض سے یہ معاملہ عدالت میں اٹھا دیا جس کے بعد بھوپال کی ایک مقامی عدالت نے عالمی شہرت یافتہ ٹینس کھلاڑی ثانیہ مرزا کو قومی پرچم کی مبینہ طور پر بے حرمتی کرنے کے مقدمہ میں دس مارچ کو حاضری کا حکم دیا ہے،

چیف جوڈیشنل مجسٹریٹ اجئے سریواستوا نے ثانیہ مرزا کیخلاف یہ نوٹس جاری کئے ہیں ، درخواست گزار نے مختلف اخبارات میں شائع ہونے والی تصاویر کو بنیاد بنا کر یہ مقدمہ دائر کیا ہے ، درخواست گزار کا یہ موقف ہے کہ ثانیہ مرزا کی اس حرکت سے قومی پرچم کی بے حرمتی ہوئی ہے جبکہ اس سے کروڑوں بھارتیوں کے دل بھی دکھے ہیں ،درخواست گزار نے وزیر سپورٹس منی شنکرائیر کو بھی اس مقدمہ میں شامل کرنے کی اپیل کی ہے تاہم عدالت نے یہ کہتے ہئے اس درخواست کو مسترد کردیا ہے کہ وزیر سپورٹس کو طلب کرنے کی اس معاملے میں کوئی ضرورت نہیں ہے تاہم درخواست گزار نے یہ مطالبہ ضرور کیا ہے کہ وزیر سپورٹس کو چاہئے کہ وہ خاطر خواہ اقدامات کرے تاکہ کھلاڑیوں کی جانب سے مستقبل میں قومی پرچم کی بے حرمتی کا کوئی واقعہ رونما نہ ہوسکے۔

ثانیہ مرزا کے اس مقدمے کا کیا نتیجہ نکلے گا اس کے بارے میں تو کوئی حتمی رائے قائم نہیں کی جاسکتی مگر دیکھنا یہ ہے کہ کیا واقعی ثانیہ مرزا نے جان بوجھ کر ایسا کیا ہے یا انجانے میں ان سے یہ حرکت سرزد ہوئی ہے، ثانیہ مرزا دنیا کے جس خطے سے تعلق رکھتی ہیں وہاں پر بلاشبہ قومی پرچم کی بے پناہ عزت کی جاتی ہے اور کوئی بھی شخص اتنی جسارت نہیں کرسکتا کہ وہ جان بوجھ کر اپنے قومی پرچم کی بے حرمتی کرے کیونکہ پاکستان اور بھارت میں ایسا کرنے والا شخص باغی کے زمرے میں آتا ہے، ثانیہ مرزا نے بلاشبہ یہ حرکت جان بوجھ کر نہیں کی ہے اور نہ ہی ان کے ذہن میں ایسی کوئی بات تھی وہ آرام کرنے کی غرض سے کرسی پر بیٹھیں اور بے دھیانی میں انہوں نے پاؤں میز پر رکھ دیئے اس بات کا خیال کئے بغیر کہ میز پر ترنگا بھی لگا ہوا ہے، حالانکہ جس شخص نے سستی شہرت حاصل کرنے کیلئے یہ مقدمہ دائر کیا ہے اسے ثانیہ مرزا کیخلاف عدالت میں جانے کی بجائے ان لوگوں کے خلاف عدالت میں درخواست دینی چاہئے تھی جنہوں نے قومی پرچم کو میز پر سجایا مگر اس مقامی بھارتی کی رسائی اپنی عدالتوں تک تو ہے جہاں پر وہ ثانیہ مرزا کیخلاف عدالت میں جا کر شہرت حاصل کرسکتا ہے

آسڑیلیا جیسی عدالت میں جانے کیلئے اس کے پاس نہ ہی وسائل ہیں اور ہی وہ یہ ہمت کرسکتا ہے۔مقدمہ قائم ہونے کی وجہ سے ثانیہ مرزا سخت ذہنی دباؤ میں ہیں اور اسی وجہ سے بین الاقوامی ٹینس مقابلوں میں ان کی کارکردگی بھی متاثر ہو رہی ہے ثانیہ مرزا اسی دباؤ کی وجہ سے ہوبارٹ میں شکست سے دوچار ہوئیں جبکہ اب آسڑیلین اوپن میں بھی ان کی جانب سے کسی خاطر خواہ کارکردگی کی توقع نہیں کی جاسکتی کیونکہ ایک جانب ان پر بلاجواز مقدمہ دائر کیا گیا ہے اور دوسری جانب بھارتی اخبارات میں ان کا میڈیا ٹرائل بھی جاری ہے،
بھارت کے کچھ اخبارات نے ثانیہ مرزا کے ساتھ کھڑے ہوتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ان پر یہ بلاجواز مقدمہ ختم کیا جائے تاکہ وہ پوری یکسوئی کے آسڑیلین اوپن میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے ملک و قوم کا نام روشن کرسکیں ، عدالت کو بھی چاہئے کہ وہ اس بلاجواز مقدمے کو فوری طور پر خارج کرتا کیونکہ نہ ہی کوئی شخص قومی پرچم کی بے حرمتی جان بوجھ کر کرتا ہے اور نہ ہی ثانیہ مرزا نے ایسا کیا ہے ویسے بھی جس سطح پر ثانیہ مرزا کھیل رہی ہیں انہیں معلوم ہے کہ قومی پرچم کی بے حرمتی کرنے سے ان کے کیریئر پر کتنے منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں ۔

اس بارے میں ثانیہ مرزا کے والد عمران مرزا کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی ترنگے کی بے حرمتی کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتیں یہ جو کچھ بھی ہوا ہے وہ کیمرے کا کمال ہے اور ثانیہ مرزا کی بے دھیانی کی وجہ سے ہوا ہے، اس بات کو ایشو بنا کر ثانیہ مرزا کی توجہ ہٹانے کی کوشش ہے تاہم میں امید کرتا ہوں کہ ثانیہ مرزا اس تنازعہ کے باوجود آسڑیلین اوپن ٹینس ٹورنامنٹ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے ملک و قوم کا نام روشن کرینگی، خود ثانیہ مرزا کا کہنا ہے کہ وہ ترنگے کی بے حرمتی کا تصور بھی نہیں کرسکتیں یہ مقدمہ جس نے بھی دائر کیا ہے اس کے پاس اس کے سوا کچھ کرنے کیلئے نہ ہوگا یہی وجہ ہے کہ اس نے وقت گزارنے کیلئے مجھے پریشانی کرنے کی کوشش کی ہے، ان کا کہنا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ دباؤ کا شکار ہوں تاہم میری نظریں اور توجہ اس وقت صرف اور صرف آسڑیلین اوپن ٹینس ٹورنامنٹ پر مرکوز ہے

ان کا کہنا ہے کہ میری کوشش ہے کہ میں سال کے پہلے گرینڈ سلام ٹینس ٹورنامنٹ میں اچھا آغاز کرتے ہوئے سال 2008ء میں مزید فتوحات حاصل کروں ، ثانیہ مرزا نے کا یہ بھی کہنا ہے کہ مجھے معلوم ہے کہ تنازعات میرے تعاقب میں رہتے ہیں اور اب مجھے ان تنازعات کے ساتھ زندگی گزارنے کی عادت بھی ہو گئی ہے، انہوں نے کہا کہ عدالت میں اس بارے میں کیا موقف اختیار کرتی ہوں یہ اسی وقت پتہ چلا کہ جب میں دس مارچ کو عدالت کے روبرو پیش ہوں گی۔
 
  • Like
Reactions: nrbhayo

Zia_Hayderi

TM Star
Mar 30, 2007
2,468
1,028
1,213
sania mirza ki takar ka pakistan k paas shoaib akhtar hey. agar yeh dono mil gaey... to khub guzrey gi jab mil betheen gey divaney do.
 
  • Like
Reactions: nrbhayo

bob83b

Banned
Aug 29, 2008
80
35
0
Cool guestbook, interesting information... Keep it UP.txt

Cool guestbook, interesting information... Keep it UP. excellent site i really like your stuff.
 
  • Like
Reactions: nrbhayo

nrbhayo

Newbie
Nov 23, 2009
111,082
9,732
0
lo.. ye camera angle ka b to issue ho sakta he , bs muslim he na , is liy uska jeena haram kr dain gy.
 
Top