جی کسی حد تک کر سکتے ہیں۔
دامے، درہمے، قدمے، سُخنے ایک قدیم فارسی کا محاورہ ہے جس میں ہندی، عربی اور فارسی کے الفاظ استعمال میں لائےگئے ہیں۔۔ جس کے معنی ہیں کہ کسی فرد، محکمے، انجمن یا نظریے کی حتی المقدور یا بھرپور مدد کرنا۔ ٓآئیے دیکھتے ہیں کہ محاورے کے الفاظ و معنی کیا بتاتے ہیں۔
دامے۔۔۔۔۔۔ ھندی زبان کے لفظ دام سے اخذ کردہ ہے۔ اس کے معنی ہیں، دمڑی، کوڑی یا پیسے کا پچیسواں حصہ یعنی دام یا دامے
درہمے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ در ہمے عربی لفظ دِرہم سے مشتق ہے۔ دِرہم میں دال پر زیر ہے۔ اس کے معنی ہیں چاندی کا سکہ جو مالیت میں گرانقدر ہو۔ اقبال کی ایک نظم کا مصرعہ ہے
دِرہم و دینارِ من منزلِ ما دور نیست
قدمے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ قدمے عربی لفظ قدم سے بنایا گیا ہے۔ قدم کے معنی ہیں وہ فاصلہ جو چلنے کی حالت میں ایک قدم سے دوسرے قدم تک ہو۔ قدم اٹھانا، قدم بڑھانا، قدم بوسی یا قدم رنجہ فرمانا لفظ قدم کے استعمال کی چند امثال ہیں۔ ایک نعتیہ کلام میں لفظ قدم کا استعمال ملاحظہ فرمائیے
آسماں پر دماغ مصحفؔ کا
اُن کے قدموں کی دھُول آنکھوں میں
سُخنے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سُخنے فارسی کے لفظ سُخن سے ہے۔ جس کے معنی ہیں بات۔ سُخن کردن یعنی بات کرنا۔ سُخن ساز یعنی بات سے بات بنانے والا اور سُخن شنان یعنی بات کی تہہ کو یا بات کو سمجھنے والایا قدردانِ سُخن۔
مقطع میں آ پڑی ہے، سخن گسترانہ بات
مقصود اس سے قطعِ محبت نہیں مجھ
لیکن یار درجِ بالا شعر کا مطلب یا تشریح نہ پوچھ لینا۔ نہیں تو اپنی سُخن دانی قلعی کھل جائے گی۔ کیا سمجھے؟
Hope that answers the question