سنو یہ فخر سے اک راز ہم بھی فاش کرتے ہیں
کبھی ہم منہ بھی دھوتے تھے، مگر اب "واش" کرتے ہیں
بچوں کے لیے بوسہ، مگر اب "کس" ہی کرتے ہیں
ستاتی تھیں کبھی یادیں، مگر اب "مس" ہی کرتے ہیں
چہل قدمی کبھی کرتے تھے اور اب "واک" کرتے ہیں
کبھی کرتے تھے ہم باتیں، مگر اب "ٹاک" کرتے ہِیں
کبھی جو امی ابو تھے، وہی اب "ماما"، "پاپا" ہیں
دعائیں جو کبھی دیتے تھے وہ بوڑھے اب سیاپا ہیں
کبھی جو تھا غسل خانہ، بنا وہ "باتھ روم" آجکل
بڑھا پھر ایک جو درجہ، بنا وہ "واش روم" آجکل
کبھی ہم غسل کرتے تھے۔۔ "شاور" اب تو لیتےہیں
پہلے پھول چنتے تھے، "فلاور" اب تو لیتے ہیں
۔"ڈنر" اور "لنچ" ہوتا ہے، کبھی کھانا بھی کھاتے تھے
۔"بریڈ" پر اب گزارا ہے، کبھی کھابے اڑاتے تھے
کبھی ناراض ہوتے تھے، مگر اب "مائنڈ" کرتے ہیں
جو مسلۃ کچھ الجھ جائے، "سلوشن فائینڈ" کرتے ہیں
جگہ صدمے کی یارو اب تو "ٹینشن"، "شاک" لیتے ہیں
کہ بوہا "شٹ" جو کرتے ہیں تو اس کو "لاک" دیتے ہیں
ہوئے آزاد جب ہم تو ترقی کر گئے آخر
جو پینڈو ذہن والے تھے، "ماڈرن" بن گئے آخر
کبھی ہم منہ بھی دھوتے تھے، مگر اب "واش" کرتے ہیں
بچوں کے لیے بوسہ، مگر اب "کس" ہی کرتے ہیں
ستاتی تھیں کبھی یادیں، مگر اب "مس" ہی کرتے ہیں
چہل قدمی کبھی کرتے تھے اور اب "واک" کرتے ہیں
کبھی کرتے تھے ہم باتیں، مگر اب "ٹاک" کرتے ہِیں
کبھی جو امی ابو تھے، وہی اب "ماما"، "پاپا" ہیں
دعائیں جو کبھی دیتے تھے وہ بوڑھے اب سیاپا ہیں
کبھی جو تھا غسل خانہ، بنا وہ "باتھ روم" آجکل
بڑھا پھر ایک جو درجہ، بنا وہ "واش روم" آجکل
کبھی ہم غسل کرتے تھے۔۔ "شاور" اب تو لیتےہیں
پہلے پھول چنتے تھے، "فلاور" اب تو لیتے ہیں
۔"ڈنر" اور "لنچ" ہوتا ہے، کبھی کھانا بھی کھاتے تھے
۔"بریڈ" پر اب گزارا ہے، کبھی کھابے اڑاتے تھے
کبھی ناراض ہوتے تھے، مگر اب "مائنڈ" کرتے ہیں
جو مسلۃ کچھ الجھ جائے، "سلوشن فائینڈ" کرتے ہیں
جگہ صدمے کی یارو اب تو "ٹینشن"، "شاک" لیتے ہیں
کہ بوہا "شٹ" جو کرتے ہیں تو اس کو "لاک" دیتے ہیں
ہوئے آزاد جب ہم تو ترقی کر گئے آخر
جو پینڈو ذہن والے تھے، "ماڈرن" بن گئے آخر