تم نور کی وادی تھے میں نجد کا صحرا تھا
تم حسن میں لاثانی میں عشق میں یکتا تھا
لوگ شامل تھے اور بھی لیکن،
دل تیری کوششوں سے ٹوٹا ھے
.لوگ شامل تھے اور بھی لیکن،
دل تیری کوششوں سے ٹوٹا ھے
بے نیازی حد سے گزری بندہ پرور
کب تلک
ہم کہیں گے حال دل 'اور آپ فرماویں گے کیا
تم حسن میں لاثانی میں عشق میں یکتا تھا
لوگ شامل تھے اور بھی لیکن،
دل تیری کوششوں سے ٹوٹا ھے
.لوگ شامل تھے اور بھی لیکن،
دل تیری کوششوں سے ٹوٹا ھے
بے نیازی حد سے گزری بندہ پرور
کب تلک
ہم کہیں گے حال دل 'اور آپ فرماویں گے کیا