یہ عنایتں،یہ نوازشیں
ابھی آپ مجھ سےنہ پوچھیے
میری آنکھ محوجمال ھے
میرے سامنے رُخ یار ھے.
معزرت چاہتی ہوں، پچلا شعر "ے" سے نہیں لکھا۔یہ عنایتں،یہ نوازشیں
ابھی آپ مجھ سےنہ پوچھیے
میری آنکھ محوجمال ھے
میرے سامنے رُخ یار ھے.
عشق میں ایسی کرامت نہیں دیکھی ہم نے
روبرو یار ہو اور ہوش میں دیوانه رہے
یاد آتا ہے مجھے وصل کا منظر اب بھی
تیرے ہاتھوں کا میرے لب سے شرارت کرنا
اگلا لفظ: ا
الجھا ہے پاؤں یار کا زلف دراز میں
لوآپ آپنے دام میں صیاد آگیا
آہ کرنے کی اجازت ہے نہ فریاد کی ہے
گھٹ کے مر جاؤں، یہ مرضی مرے صیاد کی ہے
" معیز جی، یہاں بیت بازی چل رہی ھے، ، آپ کو شعر "یسفرِ منزلِ شب یاد نہیں
لوگ رخصت ہوئے کب یاد نہیں
دل میں ہر وقت چُبھن رہتی تھی
تھی مجھے کس کی طلب یاد نہیں
آہ کرنے کی اجازت ہے نہ فریاد کی ہے
گھٹ کے مر جاؤں، یہ مرضی مرے صیاد کی ہے