"میں شادی شُدہ ہوں"
میری سکھیاں بولیں
" تو شادی کس سے کرے گی"
میں نے کہا
"میں شادی شُدہ ہوں"
کہنے لگیں
"کون ہے تیر ا جیون ساتھی"
میں نے کہا
" یادیں ہیں کسی کی"
کہنے لگیں
"کس نے پڑھایا تھا تیرا نکاح"
میں نے کہا
"مستقبل کے خوابوں نے"
میں بولنے ہی والی تھی کہ آنکھوں سے آنسو چھلک پڑے
وہ بولیں
"اُسے چُھوڑ کیوں نہیں دیتی"
میں نے کہا
"حق مہر میں لکھی ہوئی ہے اپنی زندگی