عشق تو سامنے آنکھوں کے مکر جاتا ہے
میں ہجر اور وصل کے دو مرحلوں میں ہوں
بیٹھا ہے میرے پاس وہ جانے کے بعد بھی
عشق تو سامنے آنکھوں کے مکر جاتا ہے
میں ہجر اور وصل کے دو مرحلوں میں ہوں
بیٹھا ہے میرے پاس وہ جانے کے بعد بھی
یک لخت وچھوڑا اوکھا اےقسطوں میں خود کشی کا مزہ ہم سے پوچھیئے
سانوں مار نہ حاشر قسطاں وچیک لخت وچھوڑا اوکھا اے
چل میریاں من کج قسطاں کر
ارے بھیا کیا بتائیں ہماری شاعری کی تو کوئی قدر ہی نہیں ابھی کی سن لیں۔۔آج پتہ نہیں کیا ہوا ہے کہ ہر دو سیکنڈ بعد ایک مصرع ذہن میں کلم کلا کھلبی مچا دیتا۔۔۔شائد طبیعت اچھی اس وجہ سے۔ہم نا کچن میں گئے۔۔ تو اچانک سے ہم نے کہا ۔۔ہم بھری بزم میں بیزار پھرا کرتے ہیں۔۔۔kya maara, maari wali shaeri chal rahi hae
WWE chal rha hy :vkya maara, maari wali shaeri chal rahi hae
اس بات کی وجہ اب سمجھ آئی۔۔۔ جب ہمارے ذہن میں اچانک آیا کہ بھئی دسمبر کا آغاز ہونے جا رہا ہے ہم نے بہت دفعہ نوٹ کیا۔۔دسمبر میں نسبتا زیادہ کلام ذہن میں آتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دسمبر واقعی شاعری کا موسم ہے۔شام سات آٹھ بجے سے عجیب اداس اداس قسم کی شاعری نازل ہو رہی ہے غزل اور کئی اشعار چلتے پھرتے لکھ لئے۔۔۔جھٹ پٹ ۔۔بغیر نوک پلک سنوارے ،وہ بھی وزن میں ۔۔۔آج پتہ نہیں کیا ہوا ہے کہ ہر دو سیکنڈ بعد ایک مصرع ذہن میں کلم کلا کھلبی مچا دیتا۔
misra to khoob hae...aagey barrhaiye isey...۔۔ہم بھری بزم میں بیزار پھرا کرتے ہیں۔۔۔
آگے بڑھانے کے لئے مصرع کو دھکا لگانا پڑے گا؟ہمارے ہاتھ تو پہلے ہی دکھ رہے ہیں قسم سے۔misra to khoob hae...aagey barrhaiye isey...
Hum ny to chutkala chora ap ny pakr he liya .. @Kavi sy sekhen ignore krna :vکہ ہمیں بھی شامل