اس طرح تو ٹوٹ کے بادل کبھی برسا نہ تھا
وقت نے کیسے چٹانوں میں دراڑیں ڈال دیں
رو دیا وہ بھی کہ جو پہلے کبھی رویا نہ تھا
پیار کے اک بول نے آنکھوں میں ساون بھر دئیے
اس طرح تو ٹوٹ کے بادل کبھی برسا نہ تھا
جانے کیوں دل سے مرے اسکی کسک جاتی نہیں
بات گو چھوٹی سی تھی
اور وار بھی گہرا نہ تھا
موسمِ گل میں تھا جس ٹہنی پہ پھولوں کا حصار
جب خزاں آئی تو اس پہ ایک بھی پتا نہ تھا
وقت نے کیسے چٹانوں میں دراڑیں ڈال دیں
رو دیا وہ بھی کہ جو پہلے کبھی رویا نہ تھا
پیار کے اک بول نے آنکھوں میں ساون بھر دئیے
اس طرح تو ٹوٹ کے بادل کبھی برسا نہ تھا
جانے کیوں دل سے مرے اسکی کسک جاتی نہیں
بات گو چھوٹی سی تھی
اور وار بھی گہرا نہ تھا
موسمِ گل میں تھا جس ٹہنی پہ پھولوں کا حصار
جب خزاں آئی تو اس پہ ایک بھی پتا نہ تھا