انگوٹھے چومنا
مسلمان شخص جب نبى صلى اللہ عليہ وسلم كا نام سنے تو اس كے ليے نبى صلى اللہ عليہ وسلم پر درود و سلام پڑھ كر آپ كى عزت و توقير كرنى چاہيے اور وہ "صلى اللہ عليہ وسلم" كے الفاظ كہے
ابو ہريرہ رضى اللہ عنہ بيان كرتے ہيں كہ رسول اللہ صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا: اس آدمى كا ناک خاک آلود ہو جس كے پاس ميرا ذكر ہو اور وہ مجھ پر درود نہ پڑھے
سنن ترمذى: 3545
حسين بن على بن ابى طالب رضى اللہ عنہما بيان كرتے ہيں كہ نبى صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا: جس كے پاس ميرا ذكر ہو اور وہ مجھ پردرور نہ پڑھے تو وہ بخيل ہے
سنن ترمذى: 3546
رہا مسئلہ نبى صلى اللہ عليہ وسلم كا نام آنے پر آنكھيں چومنا (انگوٹھے چوم كر آنكھوں كو لگانا)، ايسا كرنا بدعت ہے
نبى صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے: ہر نيا كام بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہى ہے
سنن ابو داود: 4607
يہ بدعت بعض صوفى طريقہ كى ايجاد ہے اور بعض مسلمانوں نے ان صوفيوں پر اچھا گمان كرتے ہوئے اس پر عمل كرنا شروع كر ديا ہے ليكن وہ اس سے جاہل ہيں كہ يہ بدعت اور گمراہى ہے
مسلمان پر واجب ہے كہ وہ بدعات كو نہ اپنائے اور اس سے دور رہے، اور كتاب و سنت كى اتباع كى حرص ركھتے ہوئے سنت كى پيروى كرے اس ميں نہ تو كچھ كمى كرے اور نہ ہى كتاب و سنت ميں كوئى زيادتى كرے كيونكہ اللہ سبحانہ و تعالى نے ہمارے ليے دين كو مكمل كر ديا ہے
فرمان بارى تعالى ہے:
آج ميں نے تمہارے ليے تمہارا دين مكمل كر ديا ہے اور تم پر اپنى نعمت پورى كر دى ہے اور تمہارے ليے اسلام كے دين ہونے پر راضى ہو گيا ہو
المآئده: 3
نبى صلى اللہ عليہ وسلم نے اپنے رب كے دين كى مكمل تبليغ كر لى تھى اور اس ميں كوئى ايسى چيز نہيں جو چھوڑى ہو، جو بھى خير و بھلائى تھى اس كى طرف ہمارى راہنمائى فرمائى، اور جو شر و برائى تھى اس سب سے ہميں روكا اور منع فرمايا، ميرا رب ان پر اپنى رحمتيں اور سلامتى نازل فرمائے
واللہ اعلم
اللَّهُـمّ صَــــــلٌ علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْ كما صَــــــلٌيت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ مَجِيدٌ اللهم بارك علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْ كما باركت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ مَجِيدٌ.
مسلمان شخص جب نبى صلى اللہ عليہ وسلم كا نام سنے تو اس كے ليے نبى صلى اللہ عليہ وسلم پر درود و سلام پڑھ كر آپ كى عزت و توقير كرنى چاہيے اور وہ "صلى اللہ عليہ وسلم" كے الفاظ كہے
ابو ہريرہ رضى اللہ عنہ بيان كرتے ہيں كہ رسول اللہ صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا: اس آدمى كا ناک خاک آلود ہو جس كے پاس ميرا ذكر ہو اور وہ مجھ پر درود نہ پڑھے
سنن ترمذى: 3545
حسين بن على بن ابى طالب رضى اللہ عنہما بيان كرتے ہيں كہ نبى صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا: جس كے پاس ميرا ذكر ہو اور وہ مجھ پردرور نہ پڑھے تو وہ بخيل ہے
سنن ترمذى: 3546
رہا مسئلہ نبى صلى اللہ عليہ وسلم كا نام آنے پر آنكھيں چومنا (انگوٹھے چوم كر آنكھوں كو لگانا)، ايسا كرنا بدعت ہے
نبى صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے: ہر نيا كام بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہى ہے
سنن ابو داود: 4607
يہ بدعت بعض صوفى طريقہ كى ايجاد ہے اور بعض مسلمانوں نے ان صوفيوں پر اچھا گمان كرتے ہوئے اس پر عمل كرنا شروع كر ديا ہے ليكن وہ اس سے جاہل ہيں كہ يہ بدعت اور گمراہى ہے
مسلمان پر واجب ہے كہ وہ بدعات كو نہ اپنائے اور اس سے دور رہے، اور كتاب و سنت كى اتباع كى حرص ركھتے ہوئے سنت كى پيروى كرے اس ميں نہ تو كچھ كمى كرے اور نہ ہى كتاب و سنت ميں كوئى زيادتى كرے كيونكہ اللہ سبحانہ و تعالى نے ہمارے ليے دين كو مكمل كر ديا ہے
فرمان بارى تعالى ہے:
آج ميں نے تمہارے ليے تمہارا دين مكمل كر ديا ہے اور تم پر اپنى نعمت پورى كر دى ہے اور تمہارے ليے اسلام كے دين ہونے پر راضى ہو گيا ہو
المآئده: 3
نبى صلى اللہ عليہ وسلم نے اپنے رب كے دين كى مكمل تبليغ كر لى تھى اور اس ميں كوئى ايسى چيز نہيں جو چھوڑى ہو، جو بھى خير و بھلائى تھى اس كى طرف ہمارى راہنمائى فرمائى، اور جو شر و برائى تھى اس سب سے ہميں روكا اور منع فرمايا، ميرا رب ان پر اپنى رحمتيں اور سلامتى نازل فرمائے
واللہ اعلم
اللَّهُـمّ صَــــــلٌ علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْ كما صَــــــلٌيت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ مَجِيدٌ اللهم بارك علَےَ مُحمَّــــــــدْ و علَےَ آل مُحمَّــــــــدْ كما باركت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ مَجِيدٌ.