ایک حدیث میں ہے کہ لُحُوم الْعلمَاء مَسْمُومَة اس کا کیا مطلب ہے ؟

  • Work-from-home

lovelyalltime

I LOVE ALLAH
TM Star
Feb 4, 2012
1,656
1,533
913



یہ حدیث رسول نہیں بلکہ ابن عساکر کا کتاب تبيين كذب المفتري میں قول ہے- اس کا مفہوم ہے کہ علماء کا گوشت زہریلا ہے – یہ کنایہ ہے کہ جو علماء کی غیبت کر رہا ہے وہ ان کا گوشت کھا رہا ہے اور اس سے ہلاک ہو گا لہٰذا یہ قول علماء اور ذاکرین میں مقبول ہے – دین کو پیشہ بنانے والے مولویوں کو یہ قول بہت محبوب ہے وہ اس کو اپنے علماء پر ثبت کرتے رہتے ہیں- لیکن اس سے ضمنی سوالات پیدا ہوتے ہیں

کیا علماء معصوم ہیں ؟ کیا وہ خود دیگر علماء پر جرح نہیں کرتے مثلا اہل حدیث امام ابو حنیفہ کے بارے میں ہر طرح کی بات بیان کرتے ہیں- پھر متقدمین ائمہ جرح و تعدیل نے تو راویوں تک کو نہیں بخشا تو پھر آج یہ مطالبہ کیوں ہے ؟

الله سبحانہ و تعالی سوره فاطر ٢٨ میں کہتا ہے

إِنَّمَا يَخْشَى ٱللَّهَ مِنْ عِبَادِهِ ٱلْعُلَمَاء

بے شک الله سے علم والے ڈرتے ہیں


الله تو ہر شخص کو عالم کہتا ہے جو اس سے ڈرے- اس میں سند والے اور کسی مدرسے سے فارغ التحصیل لوگوں کا ذکر نہیں ہے- ہاں وہ بھی عالم ہیں اگر الله سے ڈرتے ہوں اور دین کو پیشہ نہ سمجھتے ہوں صحیح عقیدہ رکھتے ہوں

حدیث قدسی ہے

قال الله عز وجل: من آذى لي ولياً فقد آذنته بالحرب


الله کہتا ہے جس نے میرے دوست کے لئے مجھے ایذا دی پس میں اس کو جنگ سے ایذا دوں گا


یعنی جس نے میرے ولی کو برا کہا میں اس سے دشمنی رکھوں گا – اس میں کس سند یافتہ مولوی کا ذکر ہے؟ ہاں اگر وہ الله کی کبریانی کی بات کریں تو وہ الله کے ولی ہیں اور الله کی پارٹی کے لوگ ہیں

 
Top