بہت تھا شوق مرنے کا .... جاوید زیدی ۔ ہیوسٹین

  • Work-from-home

Untamed-Heart

❤HEART❤
Hot Shot
Sep 21, 2015
23,621
7,455
1,113
بہت تھا شوق مرنے کا
سو وہ اب مر گیا ہے
وہ اس ظالم گلی سے کل گیا ہے
عجب انداز تھا اسکا
کہ روٹھا سا کوئی شاعر سرِ محفل نکل آئے
جسے دنیا سے نفرت ہو
سرِ بازار آ جائے
کبھی وہ گیت لکھتا تھا کبھی نغمہ
کبھی نظمیں سناتا تھا
کہ جیسے خوب میں وہ بولتا ہو
ہمارے ذہن کے پر تولتا ہو
پری کے دیس میں ہو سوچتا ہو
ہمیشہ دیر کر دیتا تھا
ضروری بات کہنی ہو
کوئی وعدہ نبھانا ہو
کسی کو یاد کرنا ہو
کسی کو

جاوید زیدی ۔ ہیوسٹین
 
Top