تم سے شکوہ نہ زمانے سے شکایت کی ہے
ھم ہی مجرم ہیں*کہ اس دور میں*چاہت کی ہے
لوگ ناداں ہیں*جو پھر شور اٹھا دیتے ہیں
شیخ نے تو سدا مسند کی حمایت کی ہے
عشق والوں*نے تو کبھی ظلم پہ بیعت نہیں*کی
ھم نے ہر دور میں جابر سے بغاوت کی ہے
رزم گاہوں*میں*تو کٹا کرتی ہے شاہوں*کی حیات
حسن والوں*نے اداؤں* سے حکومت کی ہےَ
چاہتیں*اور بھی گزری ہیں* زمانے میں *مگر
جیسے ھم کرتےہیں *کب کس نے محبت کی ہے
ھم ہی مجرم ہیں*کہ اس دور میں*چاہت کی ہے
لوگ ناداں ہیں*جو پھر شور اٹھا دیتے ہیں
شیخ نے تو سدا مسند کی حمایت کی ہے
عشق والوں*نے تو کبھی ظلم پہ بیعت نہیں*کی
ھم نے ہر دور میں جابر سے بغاوت کی ہے
رزم گاہوں*میں*تو کٹا کرتی ہے شاہوں*کی حیات
حسن والوں*نے اداؤں* سے حکومت کی ہےَ
چاہتیں*اور بھی گزری ہیں* زمانے میں *مگر
جیسے ھم کرتےہیں *کب کس نے محبت کی ہے