روزہ افطار کرنے کی مسنون دعا

  • Work-from-home

i love sahabah

TM Star
Sep 17, 2008
1,108
1,572
1,313
تمام مسلمانوں کو السلامُ علیکم
لولی جب جواب نہیں آیا تو پھر ٹاپک تبدیل کر کے بھاگ گئے۔۔ اتنا حدیث حدیث کرتے ہو تو لگاو فتوی ابن مبارک رح پہ جن کا قول ہے۔ احناف پہ الزام لگاتے ہوئے تو تم کو کچھ نظر نہیں آتا اور نہ تمہارے بڑوں نے تمہیں کچھ سکھایا ہے۔ہمت ہے تو لگاو فتوی ابن مبارک پہ جن کا قول پیش کیا تم نے۔۔ قوم ابن مبارک رح کا اور فتوی احناف پہ۔ یہ ہے تمہاری دوغلی پالیسی اور امام ابو حنیفہ رھ سے بغض اور حسد۔
اب ایک اور جاہلانہ ا عتراض کر دیا۔۔
اس سے پہلے ذرا اپنے نواب صدیق حسن خان اور علامہ وحید الزماں۔ کو تو دیکھ لو کہ وہ کیا کہتے ہیں۔
تمہارے علماء تو پیشاب کے پینے تک کا حکم دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ پیشاب لگا ہو تو نماز بھی جائز ہے۔
وحید الزماں غیر مقلد کی تحقیق کے بغیر تم بخاری کا ایک لفظ نہیں پڑھ سکتے اور نواب صدیق حسن خان تو تمہارے موجودہ تمام جاہل محققین کا مستند شدہ عالم ہے۔
بعد میں بھلے کہتے رہو کہ ہم ان کو نہیں مانتے۔ جب ان کو نہیں مانتے تو لگاو فتوی وحید الزمان اور صدیق حسن خان پہ ۔
ان پہ فتوی لگاتے ہوئے موت پڑتی ہے تم لوگوں کو کیونکہ ان کے بغیر تم کچھ بھی نہیں ۔۔
چلو یہ دیکھو کہ تمہارے یہ عالم کیا کہتے ہیں؟؟
مفتی عبدالستار دہلوی امام اہل حدیث فرماتے ہیں:
حلال جانوروں کا پیشاب اور پاخانہ پاک ہے ۔ جس کپڑے پر لگا ہو اس سے نماز پڑھنی درست ہے ۔ نیز بطور ادویات کے استعمال کرنا درست ہے۔“ (فتاویٰ ستاریہ ۔ ج1 ص105)
Untitled.jpg
غیر مقلدین کے فتاوی ثنائیہ میں لکھا ہے کہ پیشاب بطور دوائی استعمال کرنا جائز ہے اور جس کو نفرت ہے وہ نہ پئے۔( فتاوی ثنائیہ جلد 2 صفحہ 67)۔
لولی صاحب ذرا فتوی لگاو ان علماء پہ جو پیشاب پینے کا کہہ رہے ہیں۔
peshab-se-surah-fatiha-likhna_0004.jpg
غیر مقلد کے مشہور علامہ وحید الزماں خان لکھتے ہیں:
” لوگوں نے کتے اور خنزیر اور ان کے جھوٹے کے متعلق اختلاف کیا ۔ زیادہ راجح یہ ہے کہ ان کا جھوٹا پاک ہے۔ ایسے لوگوں نے کتے کے پیشاب ، پاخانے کے متعلق اختلاف کیا ہے ۔ حق بات یہ ہے کہ ان کے ناپاک ہونے پر کوئی دلیل نہیں۔“ (نزل الابرار۔ ج1 ص50)
کہو تو اور بھی حوالے دوں کیا۔۔
اب لگاو فتوی ان علماء پہ یا پھر پیشاب پینا شروع کر دو۔
 

lovelyalltime

I LOVE ALLAH
TM Star
Feb 4, 2012
1,656
1,533
913
تمام مسلمانوں کو السلامُ علیکم
لولی جب جواب نہیں آیا تو پھر ٹاپک تبدیل کر کے بھاگ گئے۔۔ اتنا حدیث حدیث کرتے ہو تو لگاو فتوی ابن مبارک رح پہ جن کا قول ہے۔ احناف پہ الزام لگاتے ہوئے تو تم کو کچھ نظر نہیں آتا اور نہ تمہارے بڑوں نے تمہیں کچھ سکھایا ہے۔ہمت ہے تو لگاو فتوی ابن مبارک پہ جن کا قول پیش کیا تم نے۔۔ قوم ابن مبارک رح کا اور فتوی احناف پہ۔ یہ ہے تمہاری دوغلی پالیسی اور امام ابو حنیفہ رھ سے بغض اور حسد۔
اب ایک اور جاہلانہ ا عتراض کر دیا۔۔
اس سے پہلے ذرا اپنے نواب صدیق حسن خان اور علامہ وحید الزماں۔ کو تو دیکھ لو کہ وہ کیا کہتے ہیں۔
تمہارے علماء تو پیشاب کے پینے تک کا حکم دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ پیشاب لگا ہو تو نماز بھی جائز ہے۔
وحید الزماں غیر مقلد کی تحقیق کے بغیر تم بخاری کا ایک لفظ نہیں پڑھ سکتے اور نواب صدیق حسن خان تو تمہارے موجودہ تمام جاہل محققین کا مستند شدہ عالم ہے۔
بعد میں بھلے کہتے رہو کہ ہم ان کو نہیں مانتے۔ جب ان کو نہیں مانتے تو لگاو فتوی وحید الزمان اور صدیق حسن خان پہ ۔
ان پہ فتوی لگاتے ہوئے موت پڑتی ہے تم لوگوں کو کیونکہ ان کے بغیر تم کچھ بھی نہیں ۔۔
چلو یہ دیکھو کہ تمہارے یہ عالم کیا کہتے ہیں؟؟
مفتی عبدالستار دہلوی امام اہل حدیث فرماتے ہیں:
حلال جانوروں کا پیشاب اور پاخانہ پاک ہے ۔ جس کپڑے پر لگا ہو اس سے نماز پڑھنی درست ہے ۔ نیز بطور ادویات کے استعمال کرنا درست ہے۔“ (فتاویٰ ستاریہ ۔ ج1 ص105)
غیر مقلدین کے فتاوی ثنائیہ میں لکھا ہے کہ پیشاب بطور دوائی استعمال کرنا جائز ہے اور جس کو نفرت ہے وہ نہ پئے۔( فتاوی ثنائیہ جلد 2 صفحہ 67)۔
لولی صاحب ذرا فتوی لگاو ان علماء پہ جو پیشاب پینے کا کہہ رہے ہیں۔
غیر مقلد کے مشہور علامہ وحید الزماں خان لکھتے ہیں:
” لوگوں نے کتے اور خنزیر اور ان کے جھوٹے کے متعلق اختلاف کیا ۔ زیادہ راجح یہ ہے کہ ان کا جھوٹا پاک ہے۔ ایسے لوگوں نے کتے کے پیشاب ، پاخانے کے متعلق اختلاف کیا ہے ۔ حق بات یہ ہے کہ ان کے ناپاک ہونے پر کوئی دلیل نہیں۔“ (نزل الابرار۔ ج1 ص50)
کہو تو اور بھی حوالے دوں کیا۔۔
اب لگاو فتوی ان علماء پہ یا پھر پیشاب پینا شروع کر دو۔






آپ سے کئی بار کہا کہ جس کی بات قرآن اور صحیح احادیث
کے مخالف ھو گی اس کو رد کر دیا جا ے گا
وہابی ھو یا حنفی ھو مقلد ھو یا غیر مقلد ھو
کوئی بھی ھو
آپ تو امام ابو حنیفہ کے مقلد ہیں اس لیے آپ سے پوچھا ہے کہ
فقہ حنفی میں جو پیشاب سے سوره فاتحہ لکھنے کا کہا گیا ہے کیا آپ مانتے ہیں یا انکار کرتے ہیں
 

HorrorReturns

Banned
Mar 27, 2013
6,009
1,093
163
نہ جھگڑا کوئی ملک و دولت کا تھا وہ

کرشمہ اک ان کی جہالت کا تھا وہ

یونہی روز ہوتی تھی تکرار ان میں

یونہی چلتی رہتی تھی تلوار ان میں
 
  • Like
Reactions: lovelyalltime

shizz

Active Member
Sep 26, 2012
157
390
113
pakistan
محترمہ
یہ مجھے بھی پتہ ہے کہ یہ اوپن فورم ہے۔ اور ہر میمبر کو حق حاصل ہے لیک یہ حق اس وقت حاصل ہے جب وہ بحث کا سمجھ سے مطالعہ کرے اور پھر جتنی ضرورت اسے محسوس ہو بات کرنے کی با دلائل بحث میں حصہ لے۔
آپ نے جو دولائن لکھی تھی میرا دعوی ہے کہ آپ نے موضوع کو سرے سے سمجھا ہی نہیں۔
موضوع شروع کیا تھا لولی صاحب نے ، مجھے حق حاصل تھا کہ میں ان سے دلیل طلب کروں اور ان سے سوال کروں،
میری جتنی پوسٹ ہیں اس میں میں نے اپنا حق استعمال کیا ہے لیکن میرے سوال اور دلیل دینے سے لولی صاحب بھاگتے رہے ہیں اور بات گھمانے کے لئے دیگر موضوعات پر کاپی پیشٹ شروع کردیا گیا ہے۔
لہذا جو نصیحت آپ مجھے کررہی ہے ،انصاف یہی ہے کہ وہ نصیحت لولی صاحب کو کریں۔ لیکن آپ کو اپنی برادری کا خیال رکھنا ہے۔
me ne jo lines likhi thi wo apka moqaf janne k lye likhi thi k is hawale se apka moqaf kia isi lye sawal kia ap se ta k apko tafseel se uska jawab dia ja ske
aor ghor se zror check kr lijye k taqleed ka topic kon le kr aya hai is thread me, jb bat sirf sehri ki duaa k hawale se chal rhi thi.


 

shizz

Active Member
Sep 26, 2012
157
390
113
pakistan
مجھے حق حاصل تھا کہ میں ان سے دلیل طلب کروں اور ان سے سوال کروں - See more at: http://www.tafreehmella.com/threads/روزہ-افطار-کرنے-کی-مسنون-دعا.225002/#sthash.AMNtlj9n.dpuf
مجھے حق حاصل تھا کہ میں ان سے دلیل طلب کروں اور ان سے سوال کروں - See more at: http://www.tafreehmella.com/threads/روزہ-افطار-کرنے-کی-مسنون-دعا.225002/#sthash.AMNtlj9n.dpuf
بڑا آسان سوال کیا ہے کہ
احادیث پر حکم محدثین کرام نے لگایا ہے، رسول اللہ علیہ وسلم کی دو احادیث مبارکہ ہیں۔ شیخ البانی نے ایک حدیث کے نیچے لکھ دیا ضعیف اور دوسری حدیث کے نیچے لکھا حسن اب یہ جو لفظ ضعیف اور لفظ حسن چودھویں صدی میں شیخ البانی نے اپنی تحقیق سے لکھا اور لولی صاحب نے اسے بغیر دلیل کے تسلیم کرلیا تو یہ تسلیم کرلینا تقلید نہیں؟؟؟
ایسی ہی صورت ہمارے ہاں ہو تو تقلید اور آپ لوگ امتیوں کی بات بلا دلیل مانیں تو اتباع ؟؟؟؟
پوسٹر میں لولی صاحب نے دواحادیث بیان کی ہیں​
میں کہتا ہوں دونوں احادیث صحیح ہے یا کم از کم دعا تو صحیح ہی ہے۔​
لولی صاحب فرماتے ہیں ایک حدیث صحیح ہے اور دوسری ضعیف بمعنی مردود​
فرمائے حدیث کا انکار میں کیا یا لولی صاحب نے؟؟؟؟​
مجھے حق حاصل تھا کہ میں ان سے دلیل طلب کروں اور ان سے سوال کروں - See more at: http://www.tafreehmella.com/threads/روزہ-افطار-کرنے-کی-مسنون-دعا.225002/#sthash.AMNtlj9n.dpuf

مجھے حق حاصل تھا کہ میں ان سے دلیل طلب کروں اور ان سے سوال کروں - See more at: http://www.tafreehmella.com/threads/روزہ-افطار-کرنے-کی-مسنون-دعا.225002/#sthash.AMNtlj9n.dpuf



اللہ اکبر!
ہم تو حیران ہیں کہ ایک مقلد دلائل کا مطالبہ کر رہا ہے کیا اس کے پاس اتنا علم اتنی عقل ہے کہ وہ دلائل کو سمجھ سکے..
اسماء رجال کے فن پر امت مسلمہ کا اجماع ہے. اورہم اجماع کو مانتے ہیں اس لئے کہ اجماع قرآن و حدیث سے ثابت ہے اور قرآن و حدیث کے ماننے میں اجماع کا ماننا خود بخود آجاتا ہے.آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ ہم جو بھی صحیح یا ضعیف حدیث پر ہم جو بھی روایت پیش کرتے ہیں وہ کسی ایرے غیرے امتی کا قول نہیں ہوتا بلکہ اسماء رجال کے فن کے ماہر محدیثین کی گواہی ہوتی ہے.یہ بتایا جا چکا ہے کہ فن حدیث اجماع سے ثابت ہے. پس اجماع کو پیش کرنا دراصل قرآن و حدیث کو پیش کرنا ہے.
جناب آپ کون ہوتے ہیں حدیث کو صحیح یا ضعیف کہنے والے؟؟؟ کیا آپ کے کہنے سے صحیح حدیث ضعیف یا ضعیف حدیث صحیح ہو جاۓ گی؟؟؟
ایک امام اگر کسی حدیث کو ضعیف کہتا ہے تو وو تحقیق کی بنیاد پر کہتا ہے اس میں اسکی راۓ شامل نہیں ہوتی.
صحابہ کرام نے بھی روایت کے قبول کرنے کے لیے تحقیق کو لازم قرار دیا ہے اور حدیث کے قبول کرنے کا ایک معیار مقرر کیا تا کہ رسول اللہ کی طرف کوئی من گھڑت بات منسوب نہ کی جاۓ
سند کے ذریعے حدیث معلوم کی جاتی ہے اور سند گواہی کے زمرے میں آتی ہے۔یعنی جب کوئی راوی یہ کہہ رہا ہو کہ میں نے نبی علیہ الصلاةوالسلام کی حدیث فلاں شخص سے سنی اور فلاں نے فلاں شخص سے سنی۔۔۔۔ تو وہ راوی گواہی دے رہا یہی وجہ ہے کہ جب راوی ثقہ نہ ہو بلکہ ضعیف و متروک ہو، نیسان کامریض ہو، لقمہ قبول کر لیتا ہو، سند اور متن میں گڑ بڑ کرتا ہو تو اس کی گواہی غیر معتبر اور روایت ضعیف ہو جاتی ہے۔ اور معتبر کی گواہی کو قبول کرنا کتاب و سنت سے ثابت ہے یعنی ہم گواہ کی گواہی کو اتباعِ سنت میں قبول کرتے ہیں نہ کے کسی کی تقلید
[DOUBLEPOST=1376649204][/DOUBLEPOST]
محترمہ ذرا ہوش و حواس میں بات کیا کریں۔

aap ko bat krne ki tameez nhin hai??? k kis se kis tarah bat ki jati hai.
behtr hoga k pehle ja kr tameez seekhen phr bat kren, ya to bat ka jawab na den.
 
  • Like
Reactions: lovelyalltime

shizz

Active Member
Sep 26, 2012
157
390
113
pakistan
مجھے حق حاصل تھا کہ میں ان سے دلیل طلب کروں اور ان سے سوال کروں
احادیث پر حکم محدثین کرام نے لگایا ہے، رسول اللہ علیہ وسلم کی دو احادیث مبارکہ ہیں۔ شیخ البانی نے ایک حدیث کے نیچے لکھ دیا ضعیف اور دوسری حدیث کے نیچے لکھا حسن اب یہ جو لفظ ضعیف اور لفظ حسن چودھویں صدی میں شیخ البانی نے اپنی تحقیق سے لکھا اور لولی صاحب نے اسے بغیر دلیل کے تسلیم کرلیا تو یہ تسلیم کرلینا تقلید نہیں؟؟؟
ایسی ہی صورت ہمارے ہاں ہو تو تقلید اور آپ لوگ امتیوں کی بات بلا دلیل مانیں تو اتباع ؟؟؟؟
پوسٹر میں لولی صاحب نے دواحادیث بیان کی ہیں
میں کہتا ہوں دونوں احادیث صحیح ہے یا کم از کم دعا تو صحیح ہی ہے۔
لولی صاحب فرماتے ہیں ایک حدیث صحیح ہے اور دوسری ضعیف بمعنی مردود
فرمائے حدیث کا انکار میں کیا یا لولی صاحب نے؟؟؟؟

اللہ اکبر!
ہم تو حیران ہیں کہ ایک مقلد دلائل کا مطالبہ کر رہا ہے کیا اس کے پاس اتنا علم اتنی عقل ہے کہ وہ دلائل کو سمجھ سکے..
اسماء رجال کے فن پر امت مسلمہ کا اجماع ہے. اورہم اجماع کو مانتے ہیں اس لئے کہ اجماع قرآن و حدیث سے ثابت ہے اور قرآن و حدیث کے ماننے میں اجماع کا ماننا خود بخود آجاتا ہے.آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ ہم جو بھی صحیح یا ضعیف حدیث پر ہم جو بھی روایت پیش کرتے ہیں وہ کسی ایرے غیرے امتی کا قول نہیں ہوتا بلکہ اسماء رجال کے فن کے ماہر محدیثین کی گواہی ہوتی ہے.یہ بتایا جا چکا ہے کہ فن حدیث اجماع سے ثابت ہے. پس اجماع کو پیش کرنا دراصل قرآن و حدیث کو پیش کرنا ہے.
جناب آپ کون ہوتے ہیں حدیث کو صحیح یا ضعیف کہنے والے؟؟؟ کیا آپ کے کہنے سے صحیح حدیث ضعیف یا ضعیف حدیث صحیح ہو جاۓ گی؟؟؟
ایک امام اگر کسی حدیث کو ضعیف کہتا ہے تو وو تحقیق کی بنیاد پر کہتا ہے اس میں اسکی راۓ شامل نہیں ہوتی.
صحابہ کرام نے بھی روایت کے قبول کرنے کے لیے تحقیق کو لازم قرار دیا ہے اور حدیث کے قبول کرنے کا ایک معیار مقرر کیا تا کہ رسول اللہ کی طرف کوئی من گھڑت بات منسوب نہ کی جاۓ
سند کے ذریعے حدیث معلوم کی جاتی ہے اور سند گواہی کے زمرے میں آتی ہے۔یعنی جب کوئی راوی یہ کہہ رہا ہو کہ میں نے نبی علیہ الصلاةوالسلام کی حدیث فلاں شخص سے سنی اور فلاں نے فلاں شخص سے سنی۔۔۔۔ تو وہ راوی گواہی دے رہا یہی وجہ ہے کہ جب راوی ثقہ نہ ہو بلکہ ضعیف و متروک ہو، نیسان کامریض ہو، لقمہ قبول کر لیتا ہو، سند اور متن میں گڑ بڑ کرتا ہو تو اس کی گواہی غیر معتبر اور روایت ضعیف ہو جاتی ہے۔ اور معتبر کی گواہی کو قبول کرنا کتاب و سنت سے ثابت ہے یعنی ہم گواہ کی گواہی کو اتباعِ سنت میں قبول کرتے ہیں نہ کے کسی کی تقلید
محترمہ ذرا ہوش و حواس میں بات کیا کریں۔
[DOUBLEPOST=1376649204][/DOUBLEPOST]
aap ko bat krne ki tameez nhin hai??? k kis se kis tarah bat ki jati hai.
behtr hoga k pehle ja kr tameez seekhen phr bat kren, ya to bat ka jawab na den.[/quote]
 

Ideal_man

Regular Member
Jul 13, 2012
51
66
68
محترم سیدنا امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ کا بغض آپ کے سینے میں مدفون ہے انشاء اللہ قیامت تک آپ کو چین سے رہنے نہیں دیگا۔
جس طرح روافض ماتم جو اللہ تعالی کا ایک عذاب ہے ان پر مسلط اور وہ اسے مذہبی فریضہ سمجھ کر کرتے ہیں بالکل اسی طرح امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ سے دشمنی اور بغض الللہ کا عذاب ہے جسے تم اپنا مذہبی فریضہ سمجھتے ہو۔
کیونکہ تمہارے ایک دھوکے اور باطل اعتراضات کا جواب کئی بار دیا جاچکا ہے بلکہ تمہارے مولویوں کا چہرہ بھی دکھایا جاچکا ہے۔ لیکن پھر بھی بار بار وہی پرانے اعتراضات لے کر حاضر ہوجاتے ہو۔
ایسے اعتراضات پر جواب اسے دیا جاتا ہے جو واقعی اصول فقہ سے شغف رکھتا ہے، اور قرآن وسنت کا علم رکھتا ہے، شریروں کا کام شرارت کرنا ہوتا ہے جواب دے دیا جائے پھر بھی وہ اپنی شرارت سے بعض نہیں آتے۔
آپ کے اپنے مسلکی فورم پر دو دن پہلے محترم کیلانی صاحب نے اصول فقہ کا ایک قاعدہ بیان کیا ہے، جس پر میں نے بھی دو سوال کئے ہیں، اور آپ کے مولانا فیض صاحب نے جواب میں واضح لکھا ہے کہ انسان کو اپنی جان بچانا واجب ہے اور ایسی صورت میں شریعت کا قانون اور ضابطہ کچھ دیر کے لئے ساقط ہوجاتا ہے، اور اسی ضمن میں آپ کے اکابرین علمائ کی کتابیں ایسے مسائل سے بھری پڑی ہیں جن کو ایک عام آدمی اگر پڑھتا ہے تو نہ صرف وہ شرماتا ہے بلکہ اسے گھن آتی ہے۔
لیکن یہ سب ان لوگوں کے لئے ہے جو سمجھ اور عقل رکھتے ہیں جاہلوں اور شریروں کے بس کی بات نہیں۔
اگر آپ اجازت دیں تو میں آپ کے علماء کی کتابوں سے یہ سارا مواد اکھٹا کرکے اسی جگہ کاپی پیسٹ کردوں؟؟؟
لیکن پھر تم وہ بات کرو کے کہ ان کی کوئی اہمیت نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔ جیسے قرآن و حدیث براہ راست تم پر نازل ہوا ہے اور تم ہی صحیح سمجھ رکھتے ہو باقی تمہارے سارے غیر مقلد مولوی نرے جاہل ہیں۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔
یہ تو تھی آپ کی فرقہ پرستی اور شرارت کا مختصر اصلاحی جواب
اب آتے ہیں اصل موضوع کی طرف جس سے آپ کو کوئی لینا دینا ہے نہیں کیونکہ ایسی شرارتی پوسٹ کا مقصد گھما پھرا کر امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ کی ذات کو تنقید کا نشانہ بنانے کے لئے ہوتا ہے۔
محترم میں نے آپ سے چند سوالات کئے ہیں۔
٭ وہ دعا جسے آپ صحیح کہہ رہے ہیں ثابت کریں کے وہ افطار کی دعا ہے؟
٭ کیا دعا بھی ضعیف ہوتی ہے؟
٭ آپ اپننے علماء کی تحقیق کو رد کرچکے ہیں اور واضح کرچکے ہیں کہ ان کی کوئی اہمیت نہیں۔ آپ ثابت کیجئے کہ یہ دعا افطاری کی ہے؟
٭ضعیف اور صحیح کا حکم محدثین نے لگایا ہے۔ لفظ ضعیف پر آپ نے تسلیم کرلیا ایک امتی کی بات کو کہ یہ حدیث ضعیف ہے ۔ دلائل کا تقاضا نہیں کیا قرآن و حدیث کے اصول پر ثابت کیجئے کہ یہ تقلید نہیں بلکہ اتباع ہے؟؟؟؟
شکریہ
 

i love sahabah

TM Star
Sep 17, 2008
1,108
1,572
1,313
محترم سیدنا امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ کا بغض آپ کے سینے میں مدفون ہے انشاء اللہ قیامت تک آپ کو چین سے رہنے نہیں دیگا۔
جس طرح روافض ماتم جو اللہ تعالی کا ایک عذاب ہے ان پر مسلط اور وہ اسے مذہبی فریضہ سمجھ کر کرتے ہیں بالکل اسی طرح امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ سے دشمنی اور بغض الللہ کا عذاب ہے جسے تم اپنا مذہبی فریضہ سمجھتے ہو۔
کیونکہ تمہارے ایک دھوکے اور باطل اعتراضات کا جواب کئی بار دیا جاچکا ہے بلکہ تمہارے مولویوں کا چہرہ بھی دکھایا جاچکا ہے۔ لیکن پھر بھی بار بار وہی پرانے اعتراضات لے کر حاضر ہوجاتے ہو۔
ایسے اعتراضات پر جواب اسے دیا جاتا ہے جو واقعی اصول فقہ سے شغف رکھتا ہے، اور قرآن وسنت کا علم رکھتا ہے، شریروں کا کام شرارت کرنا ہوتا ہے جواب دے دیا جائے پھر بھی وہ اپنی شرارت سے بعض نہیں آتے۔
آپ کے اپنے مسلکی فورم پر دو دن پہلے محترم کیلانی صاحب نے اصول فقہ کا ایک قاعدہ بیان کیا ہے، جس پر میں نے بھی دو سوال کئے ہیں، اور آپ کے مولانا فیض صاحب نے جواب میں واضح لکھا ہے کہ انسان کو اپنی جان بچانا واجب ہے اور ایسی صورت میں شریعت کا قانون اور ضابطہ کچھ دیر کے لئے ساقط ہوجاتا ہے، اور اسی ضمن میں آپ کے اکابرین علمائ کی کتابیں ایسے مسائل سے بھری پڑی ہیں جن کو ایک عام آدمی اگر پڑھتا ہے تو نہ صرف وہ شرماتا ہے بلکہ اسے گھن آتی ہے۔
لیکن یہ سب ان لوگوں کے لئے ہے جو سمجھ اور عقل رکھتے ہیں جاہلوں اور شریروں کے بس کی بات نہیں۔
اگر آپ اجازت دیں تو میں آپ کے علماء کی کتابوں سے یہ سارا مواد اکھٹا کرکے اسی جگہ کاپی پیسٹ کردوں؟؟؟
لیکن پھر تم وہ بات کرو کے کہ ان کی کوئی اہمیت نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔ جیسے قرآن و حدیث براہ راست تم پر نازل ہوا ہے اور تم ہی صحیح سمجھ رکھتے ہو باقی تمہارے سارے غیر مقلد مولوی نرے جاہل ہیں۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔
یہ تو تھی آپ کی فرقہ پرستی اور شرارت کا مختصر اصلاحی جواب
اب آتے ہیں اصل موضوع کی طرف جس سے آپ کو کوئی لینا دینا ہے نہیں کیونکہ ایسی شرارتی پوسٹ کا مقصد گھما پھرا کر امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ کی ذات کو تنقید کا نشانہ بنانے کے لئے ہوتا ہے۔
محترم میں نے آپ سے چند سوالات کئے ہیں۔
٭ وہ دعا جسے آپ صحیح کہہ رہے ہیں ثابت کریں کے وہ افطار کی دعا ہے؟
٭ کیا دعا بھی ضعیف ہوتی ہے؟
٭ آپ اپننے علماء کی تحقیق کو رد کرچکے ہیں اور واضح کرچکے ہیں کہ ان کی کوئی اہمیت نہیں۔ آپ ثابت کیجئے کہ یہ دعا افطاری کی ہے؟
٭ضعیف اور صحیح کا حکم محدثین نے لگایا ہے۔ لفظ ضعیف پر آپ نے تسلیم کرلیا ایک امتی کی بات کو کہ یہ حدیث ضعیف ہے ۔ دلائل کا تقاضا نہیں کیا قرآن و حدیث کے اصول پر ثابت کیجئے کہ یہ تقلید نہیں بلکہ اتباع ہے؟؟؟؟
شکریہ
جزاک اللہ بھائی۔۔۔۔۔۔
لیکن آپ کو جواب نہیں ملے گا بلکہ ایک لمبا ٹاپک کاپی پیسٹ کر دیا جائے گا لولی کی طرف سے۔۔ اور اگر کاپی پیسٹ کرنے کو کچھ نہ ملا تو پھر امام ابو حنیفہ رح پہ کوئی اور الزام لگا کر یہ خوشی منائے گا کہ ہم نے قرآن اور حدیث کا حق ادا کر دیا۔
پیشاب کے حوالے سے اوپر ان کے چند علماء کے حوالے میں نے دئے لیکن قران اور حدیث کی رٹ لگانے والوں کو یہاں سب جواب بھول گئے، بس امام ابو حنیفہ رح پہ الزام لگانا یاد رہا۔
 

lovelyalltime

I LOVE ALLAH
TM Star
Feb 4, 2012
1,656
1,533
913
محترم سیدنا امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ کا بغض آپ کے سینے میں مدفون ہے انشاء اللہ قیامت تک آپ کو چین سے رہنے نہیں دیگا۔
جس طرح روافض ماتم جو اللہ تعالی کا ایک عذاب ہے ان پر مسلط اور وہ اسے مذہبی فریضہ سمجھ کر کرتے ہیں بالکل اسی طرح امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ سے دشمنی اور بغض الللہ کا عذاب ہے جسے تم اپنا مذہبی فریضہ سمجھتے ہو۔
امام ابو حنیفہ رحم اللہ سے کون بغض رکھتا ہے
یہ سب جانتے ہیں
[DOUBLEPOST=1376752956][/DOUBLEPOST]​
جزاک اللہ بھائی۔۔۔۔۔۔
لیکن آپ کو جواب نہیں ملے گا بلکہ ایک لمبا ٹاپک کاپی پیسٹ کر دیا جائے گا لولی کی طرف سے۔۔ اور اگر کاپی پیسٹ کرنے کو کچھ نہ ملا تو پھر امام ابو حنیفہ رح پہ کوئی اور الزام لگا کر یہ خوشی منائے گا کہ ہم نے قرآن اور حدیث کا حق ادا کر دیا۔
پیشاب کے حوالے سے اوپر ان کے چند علماء کے حوالے میں نے دئے لیکن قران اور حدیث کی رٹ لگانے والوں کو یہاں سب جواب بھول گئے، بس امام ابو حنیفہ رح پہ الزام لگانا یاد رہا۔
آپ سے کئی بار کہا کہ جس کی بات قرآن اور صحیح احادیث
کے مخالف ھو گی اس کو رد کر دیا جا ے گا
وہابی ھو یا حنفی ھو مقلد ھو یا غیر مقلد ھو
کوئی بھی ھو
آپ تو امام ابو حنیفہ کے مقلد ہیں اس لیے آپ سے پوچھا ہے کہ
فقہ حنفی میں جو پیشاب سے سوره فاتحہ لکھنے کا کہا گیا ہے کیا آپ مانتے ہیں یا انکار کرتے ہیں
اگر کوئی آپ سے پوچھے کہ کیا فقہ حنفی شریف میں پیشاب سے سوره فاتحہ لکھ سکتے ہیں تو آپ اس کو یہ جواب دیں گے کہ فلاں نے یہ لکھا ہے اور فلاں نے یہ لکھا ہے
آپ کے پاس دو ہی راستے ہیں
یا تو رد کریں کہ یہ غلط لکھا ہے
یا مان لیں کہ یہ صحیح ہے
میرے لیے نا مقلد حجت ہیں نا غیر مقلد
میں ہر اس بات کا رد کرتا ہوں جو قرآن اور صحیح احادیث کے خلاف ھو
اگر چہ وہ فتاویٰ ہی کیوں نا ھو جو آپ نے یہاں لگایا ہے
 

HorrorReturns

Banned
Mar 27, 2013
6,009
1,093
163
Allah kay rasool or sahaba se bugz rakhnay walay or hazrat Imam abu hanifa se bugz rakhnay walay dono mian kia frq hai... Kia dono ki saza barabar hai... kia dono ka thekana jahanam hai koi shaks batana pasand karay ga.... agr koi shaks allah or us kay rasool ki waja se imam abu hanifa se bugz rakha hai tau kia woh theek hai .... agr koi shaks allah aur uss kay rasool or sahabase se imam abu hanifa ki waja se bugz rakha to kia woh theek.... ya bugz shuru kahan se howa.... aur..... quran ki yeah ayat kia hamaray imam or logon par bhi sabit hoti hai...

http://quran.com/9/31


Koi bhai zara en sawalon ka wahazat se jowab day day
 

lovelyalltime

I LOVE ALLAH
TM Star
Feb 4, 2012
1,656
1,533
913
Allah kay rasool or sahaba se bugz rakhnay walay or hazrat Imam abu hanifa se bugz rakhnay walay dono mian kia frq hai... Kia dono ki saza barabar hai... kia dono ka thekana jahanam hai koi shaks batana pasand karay ga.... agr koi shaks allah or us kay rasool ki waja se imam abu hanifa se bugz rakha hai tau kia woh theek hai .... agr koi shaks allah aur uss kay rasool or sahabase se imam abu hanifa ki waja se bugz rakha to kia woh theek.... ya bugz shuru kahan se howa.... aur..... quran ki yeah ayat kia hamaray imam or logon par bhi sabit hoti hai...

http://quran.com/9/31


Koi bhai zara en sawalon ka wahazat se jowab day day

@ Ideal_man
 

lovelyalltime

I LOVE ALLAH
TM Star
Feb 4, 2012
1,656
1,533
913
Allah kay rasool or sahaba se bugz rakhnay walay or hazrat Imam abu hanifa se bugz rakhnay walay dono mian kia frq hai... Kia dono ki saza barabar hai... kia dono ka thekana jahanam hai koi shaks batana pasand karay ga.... agr koi shaks allah or us kay rasool ki waja se imam abu hanifa se bugz rakha hai tau kia woh theek hai .... agr koi shaks allah aur uss kay rasool or sahabase se imam abu hanifa ki waja se bugz rakha to kia woh theek.... ya bugz shuru kahan se howa.... aur..... quran ki yeah ayat kia hamaray imam or logon par bhi sabit hoti hai...
http://quran.com/9/31


Koi bhai zara en sawalon ka wahazat se jowab day day





بخاری میں زبیر بن عربی رحمہ اﷲ سے روایت ہے کہتے ہیں :ایک شخص نے ابن عمررضی اﷲ عنہ سے سوال کیا حجر اسود کو چھونے کا ابن عمررضی اﷲ عنہ نے کہا میں نے رسول صلی اﷲ علیہ وسلم کو دیکھا ہے کہ اس کو ہاتھ لگاتے تھے اوربوسہ دیتے تھے اس شخص نے کہا اگر بھیڑ ہو اور مجھے موقع نہ مل سکے تو ابن عمررضی اﷲ عنہ نے کہا یہ اگر مگر یمن میں ہی رکھو میں نے رسول صلی اﷲ علیہ وسلم کو ایسا ہی کرتے دیکھا ہے ابن حجر رحمہ اﷲ ’فتح الباری ‘میں کہتے ہیں کہ ابن عمر رضی اﷲ عنہ نے اس کو یہ جو کہا کہ اگر مگر یمن میں ہی رکھو تو یہ اس لیے کہا کہ آپ رضی اﷲ عنہ کو اس شخص کی باتوں سے حدیث سے اعراض کا پتہ چل رہاتھا اس لیے ابن عمر رضی اﷲ عنہ نے اس بات کو ناپسند کیا اور اس شخص کو حکم دیا کہ جب حدیث سن لو تو اسے اپناؤ اور اپنی رائے کو چھوڑ دیا کرو ۔ابن عباس رضی اﷲعنہ نے ایک مرتبہ حدیث سنائی تو لوگوں نے ابوبکررضی اﷲ عنہ اورعمر رضی اﷲ عنہ کا قول اس حدیث کے خلاف پیش کردیا ۔ ابن عباس رضی اﷲ عنہ نے کہاکیا بات ہے کہ تم باز نہیں آتے جب تک کہ اﷲ تم پر عذاب نہ نازل کردے؟میں تمہیں رسول صلی اﷲعلیہ وسلم کی حدیث سنا رہا ہوں اور تم ہمیں ابوبکر وعمر رضی اﷲ عنہما کی بات بتا رہے ہو؟
جب ابن عباس رضی اﷲعنہ ابوبکروعمررضی اﷲ عنہما جیسے اشخاص کے قول کے بارے میں یہ فرمارہے ہیں تو پھر اس شخص کوکیا کہا جائے گا جو اپنے امام کے قول کی وجہ سے یا اپنے مذہب کی بناپر حدیث کو چھوڑ رہا ہو امام کے قول کو حدیث رسول صلی اﷲ علیہ وسلم کے پرکھنے کے لئے معیار بنارہا ہو جو حدیث امام کے قول کے موافق ہو اسے لے رہا ہو اور جو مخالف ہو اسے چھوڑ رہا ہو ؟ایسے شخص کے بارے میں ہم اﷲ کا یہ قول ہی پیش کرسکتے ہیں۔
اِتَّخَذُوْآ اَحْبَارَھُمْ وَرُھْبَانَھُمْ اَرْبَابًا مِّنْ دُوْنِ اﷲِ
(التوبۃ:۳۱)
’’ان لوگوں نے اپنے علماءاور درویشوں کو رب بنالیا ہے اﷲ کو چھوڑ کر‘‘۔
(تیسیرالعزیزالحمید:۵ ۴۴،۵۴۵)
ابوالسائب رحمہ اﷲ فرماتے ہیں:کہ ہم ایک مرتبہ وکیع رحمہ اﷲ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ انہوں نے ایک آدمی کو مخاطب کرکے کہا (جو اہل الرائے میں سے تھا)کہ نبی صلی اﷲ علیہ وسلم نے شعار کیا ہے(چھری یا کسی نوکدار چیز سے اونٹ یا قربانی کے جانور کو زخمی کرکے نشان لگانا کہ یہ بیت اﷲکے لئے وقف ہے) اور ابوحنیفہ فرماتے ہیں کہ مثلہ ہے ؟(مثلہ کہتے ہیں جنگ میں دشمن کے کسی آدمی کے ہاتھ پاؤں، کان، ناک کاٹنا اس سے نبی صلی اﷲ علیہ وسلم نے منع کیا ہے) اس شخص نے جواب میں کہا کہ ابراہیم نخعی رحمہ ا ﷲ سے مروی ہے وہ کہتے ہیں شعار مُثلہ ہے ۔ابوالسائب رحمہ اﷲ کہتے ہیں میں نے دیکھا کہ وکیع رحمہ اﷲ کو سخت غصہ آیا اور اس شخص سے کہا کہ میں تمہیں رسول صلی اﷲ علیہ وسلم کا فرمان سنا رہا ہوں اور تم کہتے ہو کہ ابراہیم نخعی رحمہ اﷲ نے کہا ہے ؟تم اس بات کے مستحق ہو کہ تمہیں اس وقت تک قید میں رکھا جائے جب تک تم اپنے اس قول سے رجوع نہ کرلو۔
(جامع الترمذی :۳/۲۵۰،والفقیہ والمتفقہ۱/۱۴۹)
آج کے دور میں بہت سے لوگ ہیں جو قید کیے جانے کے قابل ہیں ۔اس لیے کہ جب انہیں حدیث رسول صلی اﷲ علیہ وسلم سنائی جاتی ہے توکہتے ہیں کہ فلاں عالم نے اس طرح کہا ہے ،فلاں نے یہ فتوی دیا ہے۔یعنی ان کے نزدیک افراد ہی شریعت کے ماخذہیں ) جو لوگ رسول صلی اﷲ علیہ وسلم کی حدیث کے مقابلے پر افراد واشخاص کے اقوال پیش کرتے ہیں ان کو قید کردینا چاہئے جب تک کہ وہ اپنی روش سے توبہ نہ کرلیں ۔
 
Top