ستارو اب تیری محفل میں
ہم بھی روز آئیں گے
کہ ساری رات محفل میں
کہ ساری رات محفل میں
تماشا درد کا ہوگا
غموں کی سیج پر اب
آنسوؤں کا رقص بھی ہوگا
ترنم سسکیوں کا
اک عجب ماحول بنائے گا
لبوں پر آہ کی دردناکیاں ہونگی
ستارو اب سجے گی
اک نئی محفل
تیری محفل کی ہم
رونق بڑھائیں گے
ستارو اب تیری محفل میں
ہم بھی روز آئیں گے
کہ ساری رات محفل میں
کہ ساری رات محفل میں
تماشا درد کا ہوگا
عبدالمطلب مقیّد