سنو جاناں
ملو مجھ سے
کہ اب تنہائی کی راتیں
پریشاں زیادہ کرتی ہیں
عجب سرگوشیوں کی بھینٹ
چڑھ جاتی ہیں اب راتیں
ملو مجھ سے
عجب باتیں سناتی ہیں
جلاتی ہیں تڑپاتی ہیں
جنہیں میں سن تو لیتا ہوں
مگر میں سہ نہیں پاتا
میرے کانوں کے پردے
خاموشی سے پھٹنے لگتے ہیں
یہ سب کچھ تب ہی ہوتا ہے
جب تم کو یاد کرتا ہوں
عبد المطلب مقید
ملو مجھ سے
کہ اب تنہائی کی راتیں
پریشاں زیادہ کرتی ہیں
عجب سرگوشیوں کی بھینٹ
چڑھ جاتی ہیں اب راتیں
ملو مجھ سے
عجب باتیں سناتی ہیں
جلاتی ہیں تڑپاتی ہیں
جنہیں میں سن تو لیتا ہوں
مگر میں سہ نہیں پاتا
میرے کانوں کے پردے
خاموشی سے پھٹنے لگتے ہیں
یہ سب کچھ تب ہی ہوتا ہے
جب تم کو یاد کرتا ہوں
عبد المطلب مقید