سورج !تیری آگ بجھے کی کتنے پانی سے؟
سوچ رہی ہے جانے کب سے آدم کی اولادایک ہی بیج سے جب یہ اتنے ڈھیروں پیڑ اُگےایک ہی پیڑ کی شاخ شاخ پہ مہکے جو سب پھولایک ہی پھول کے دامن میں جو سارے رنگ بھرے
پھر یہ کیسا فرق ہے ان میں ، کیسا ہے اُلجھاؤایک ہی پھول کی ہر پتی میں دُنیا ایک نئیایک ہی شاخ پہ کھل اُٹھتے ہیں کیسے کیسے پھول!ایک ہی پیڑ پہ مل جاتے ہیں باہم رنگ کئی
لیکن ان کے میل میں بھی ہے اک دوری موجودکھا جاتے ہیں زرد سیہ کو سُرخ اور گہرے رنگزور آور سے دب جاتے ہیں ، جتنے ہیں کمزورطاقت والے ہو جاتے ہیں طاقتور کے سنگپوچھ رہی ہے جانے کب سے آدم کی اولادسُکھ کا دن کب پیدا ہوگا رات کہانی سےدھرتی! تیرا پیٹ بھرن کو کتنی مٹی ہو!سورج تیری آگ بجھے گی کتنے پانی سے؟
__________________
سوچ رہی ہے جانے کب سے آدم کی اولادایک ہی بیج سے جب یہ اتنے ڈھیروں پیڑ اُگےایک ہی پیڑ کی شاخ شاخ پہ مہکے جو سب پھولایک ہی پھول کے دامن میں جو سارے رنگ بھرے
پھر یہ کیسا فرق ہے ان میں ، کیسا ہے اُلجھاؤایک ہی پھول کی ہر پتی میں دُنیا ایک نئیایک ہی شاخ پہ کھل اُٹھتے ہیں کیسے کیسے پھول!ایک ہی پیڑ پہ مل جاتے ہیں باہم رنگ کئی
لیکن ان کے میل میں بھی ہے اک دوری موجودکھا جاتے ہیں زرد سیہ کو سُرخ اور گہرے رنگزور آور سے دب جاتے ہیں ، جتنے ہیں کمزورطاقت والے ہو جاتے ہیں طاقتور کے سنگپوچھ رہی ہے جانے کب سے آدم کی اولادسُکھ کا دن کب پیدا ہوگا رات کہانی سےدھرتی! تیرا پیٹ بھرن کو کتنی مٹی ہو!سورج تیری آگ بجھے گی کتنے پانی سے؟
__________________