ماموں کی بیٹی سے بات چیت اور لین دین
سوال
کیا ضرورت کے وقت ماموں کی بیٹی سے بات چیت اور لین دین کرسکتے ہیں؟
جواب
ماموں کی بیٹی شرعًا نامحرم ہے، اس سے پردہ کرنا واجب اور ضروری ہے، اس لیے اگر ضرورت کے موقع پر بات کرنی ہو یا کچھ لینا دینا ہو تو پردے کے اہتمام کے ساتھ کریں اور صرف بقدرِ ضرورت بات کریں، بے پردگی اور بے تکلفی کی شرعًا اجازت نہیں ہے۔
فقط واللہ اعلم
پوچھنا یہ ہے کہ فیس بک پر، وہاٹس ایپ پر،ٹویٹر پر اور تفریح میلا پر
لڑکے اور لڑکیاں آپس میں جوبات کرتی ہیں یہ سب گناہ ہے؟
کیا ضرورت کے وقت ماموں کی بیٹی سے بات چیت اور لین دین کرسکتے ہیں؟
ماموں کی بیٹی شرعًا نامحرم ہے، اس سے پردہ کرنا واجب اور ضروری ہے، اس لیے اگر ضرورت کے موقع پر بات کرنی ہو یا کچھ لینا دینا ہو تو پردے کے اہتمام کے ساتھ کریں اور صرف بقدرِ ضرورت بات کریں، بے پردگی اور بے تکلفی کی شرعًا اجازت نہیں ہے۔
فقط واللہ اعلم
پوچھنا یہ ہے کہ فیس بک پر، وہاٹس ایپ پر،ٹویٹر پر اور تفریح میلا پر
لڑکے اور لڑکیاں آپس میں جوبات کرتی ہیں یہ سب گناہ ہے؟