مجھے خود سے یہ شکوہ ہے
تمہارے پاس رہ کر بھی میں تم سے دور رہتا ہوں
تمہارے وصل کی بارش نے جل تھل کر دیا مجھکو
مگر میں تو
خود اپنے ہجر کے زخموں سے اب بھی چور رہتا ہوں
میری جان میں تمہارا ہوں
تو پھر یہ کیا قیامت ہے
یہ ہم میں فاصلے کیسے ہیں یہ کیسی محبت ہے؟
اے میرے دوست اپنے حق کو ایسے چھوڑتے کیوں ہو؟
دلوں کو توڑتے کیوں ہو؟
اے میرے چارہ گر
تم سے بس اتنی گذارش ہے
مجھے مجھ سے چرالو تم
میں اپنےآپکو شائد کسی دن مار ڈالوں گا
مجھے مجھ سے بچا لو تم
مجھے خود میں چھپا لو تم
تمہارے پاس رہ کر بھی میں تم سے دور رہتا ہوں
تمہارے وصل کی بارش نے جل تھل کر دیا مجھکو
مگر میں تو
خود اپنے ہجر کے زخموں سے اب بھی چور رہتا ہوں
میری جان میں تمہارا ہوں
تو پھر یہ کیا قیامت ہے
یہ ہم میں فاصلے کیسے ہیں یہ کیسی محبت ہے؟
اے میرے دوست اپنے حق کو ایسے چھوڑتے کیوں ہو؟
دلوں کو توڑتے کیوں ہو؟
اے میرے چارہ گر
تم سے بس اتنی گذارش ہے
مجھے مجھ سے چرالو تم
میں اپنےآپکو شائد کسی دن مار ڈالوں گا
مجھے مجھ سے بچا لو تم
مجھے خود میں چھپا لو تم