کل میں ایک مسئلہ پڑھ رہی تھی جس میں مسلمان عورت کا کسی کافر سے نکاح جائز نہیں کیوں کہ اللہ کا حکم ہے سورہ بقرہ میں ہے
"اورمشرک مردوں کے نکاح میں اپنی عورتیں نہ دو جب تک کہ وہ ایمان نہیں لاتے ، ایمان والا غلام آزاد مشرک سے بہتر ہے گومشرک تمہیں اچھا ہی کیوں نہ لگے ، یہ لوگ جہنم کی طرف بلاتے ہیں اوراللہ تعالی جنت اوراپنی بخشش کی طرف اپنے حکم سے بلاتا ہے .
مولانا صاحب نے آگے دو باتیں لکھیں جو شئیر کرنا چاہتی ہوں کہ
یہ توہرایک کو معلوم ہے کہ مرد طاقتور اور قوی ہے اورخاندان پر اسی کا رعب اوردبدبہ ہوتا بیوی اوراولاد پر اسی کا حکم چلتا ہے ، تواس میں کوئي حکمت نہيں کہ کوئي مسلمان عورت کسی کافر مرد سے شادی کرے جواس مسلمان عورت اوراس کی اولاد پر حکم چلاتا پھرے ۔
اوربات یہيں تک نہیں رہے گی بلکہ اس سے بھی خطرناک حد تک جاپہنچے گی جس میں یہ بھی احتمال ہے کہ وہ مسلمان عورت اوراس کی اولاد کو دین اسلام سے ہی منحرف کردے اوراپنی اولاد کو بھی کفر کی تربیت دے ۔
واللہ اعلم .
"اورمشرک مردوں کے نکاح میں اپنی عورتیں نہ دو جب تک کہ وہ ایمان نہیں لاتے ، ایمان والا غلام آزاد مشرک سے بہتر ہے گومشرک تمہیں اچھا ہی کیوں نہ لگے ، یہ لوگ جہنم کی طرف بلاتے ہیں اوراللہ تعالی جنت اوراپنی بخشش کی طرف اپنے حکم سے بلاتا ہے .
مولانا صاحب نے آگے دو باتیں لکھیں جو شئیر کرنا چاہتی ہوں کہ
یہ توہرایک کو معلوم ہے کہ مرد طاقتور اور قوی ہے اورخاندان پر اسی کا رعب اوردبدبہ ہوتا بیوی اوراولاد پر اسی کا حکم چلتا ہے ، تواس میں کوئي حکمت نہيں کہ کوئي مسلمان عورت کسی کافر مرد سے شادی کرے جواس مسلمان عورت اوراس کی اولاد پر حکم چلاتا پھرے ۔
اوربات یہيں تک نہیں رہے گی بلکہ اس سے بھی خطرناک حد تک جاپہنچے گی جس میں یہ بھی احتمال ہے کہ وہ مسلمان عورت اوراس کی اولاد کو دین اسلام سے ہی منحرف کردے اوراپنی اولاد کو بھی کفر کی تربیت دے ۔
واللہ اعلم .