میں بھی ان سب لڑکیوں کی طرح ایک عام لڑکی تھی، جس کے کچھ خواب تھے، جو سب کی خُوشی چاہتی تھی اور ہمیشہ مسکراتی اور خوشیاں بکھیرنا چاہتی تھی، ماں باپ کے گھر کی رونق میرے دم سے تھی۔ ماں سے ضد کرنا اور باپ سے لاڈ اُٹھوانا میرا حق تھا جیسے۔ بہت خُو بصورت اور صاف جذبات، دل میں ہمیشہ ہر کسی کے لیے اچھا خیال رکھنا اور سب کے لیے خُوشی کی خواہش کرنا۔
پھر اپنے گھر اور اپنے خوابوں کی حدود سے باہر کی دُنیا نے میرے وہ سب خواب توڑ دیے، ہمیشہ اچھا سوچنے کی اپنی عادت سے مجبور ہر دن سوچتی کہ اگلا دن بہتر ہو گا، ذرا سے زخم پر رونے والی میں، اب دل پر لگنے والی بڑی سے بڑی چوٹ پر بھی آنسو نہیں بہاتی، کبھی حیران ہوتی ہوں کہ ایک چڑیا جیسا دل اتنا مظبوط کیسے ہو گیا کہ پہلے کسی کی سخت نظر پر بھی آنکھ سے آنسو بہنے لگتے تھے اور اب کسی کی دھتکار پر بھی آنکھیں نم نہیں ہوتیں؟؟؟ کیا ہر عورت ایسی ہی ہوتی ہے؟ کیا ہم سب کا سفر ایسا ہی ہوتا ہے؟ نازُک دل پتھر کیسے بن جاتا ہےجو ہر تلخ بات اپنے اندر جذب کرتا جاتا ہے؟ "
@shehr-e-tanhayi @krazykitty