History چھکڑا ٹینک

  • Work-from-home

Fanii

‎Pяiиcε ♥
VIP
Oct 9, 2013
61,263
16,095
1,313
Moon
السلام علیکم


بھارتی فوج کا لاہور پر حملہ پانچ اور چھ ستمبر کی درمیانی رات شروع ہو چکا تھا۔ حملے کی ابتدا پیدل فوج نے کی تھی اور جنرل چوہدری کی خوش فہمی تھی کہ ان کی پیدل فوج تعداد میں پاکستانی فوج سے تین گنا ہونے کی وجہ سے ٹینکوں اور توپخانے کی مدد کے بغیر ہی پاکستانی فوج کو کچل کر رکھ دے گی لیکن پورے لاہور فرنٹ پر پاکستانی فوج ڈٹ گئی تھی۔ برکی کے محاذ پر راجہ عزیز بھٹی شہید کی کمپنی بھارتیوں کو ناکوں چنے چبوا رہی تھی جبکہ لاہور کے سامنے سولہ پنجاب رجمنٹ کی ایلفا اور براوو کمپنی اور بلوچ رجمنٹ کی ایک کمپنی دیوار بنی کھڑی تھی۔

صبح تک بھارتی جنرلز یہ جان چکے تھے کہ پاکستانی فوج کو ہرا پانا پیدل فوج کے بس کی بات نہیں رہی تو انہوں نے توپخانے سے انتہائی تیز گولہ باری شروع کر دی اور اسی گولہ باری کی آڑ میں ٹینکوں کو آگے بڑھایا۔ اس وقت پاکستان کی جانب سے محاذ جنگ پر نہ تو کوئی ٹینک موجود تھا نہ ہی کوئی ٹینک شکن گن۔ فوری طور پر پچھلی سپلائی لائنز سے ایک ٹینک شکن گن جسے آر آر گن کہا جاتا ہے اگلے مورچوں کی جانب بھیجی گئی۔

آر آر گن یا تو جیپ پر لگی ہوتی ہے یا اسے زمین میں کسی مورچہ میں لگایا جاتا ہے لیکن یہ گن بالکل اوپن ہوتی ہے اور جوابی حملہ اسے آسانی سے تباہ کر سکتا ہے اس لیے جیپ ہو یا زمینی مورچہ اسے کسی جگہ چھپا کر اور اوٹ سے ہی فائر کیا جاتا ہے۔

106landcruiser.jpg




جب پہلی آر آر گن میدان جنگ پر پہنچی تو جیپ کو کسی اوٹ میں چھپانے کا وقت نہیں تھا کیونکہ بھارتی ٹینک سر پر چڑھے آ رہے تھے جیپ کے کمانڈر آس پاس کوئی آڑ دیکھ ہی رہے تھے کہ سامنے سے ایک دیہاتی جنگ سے بالکل بے خبر اور بے نیاز اپنی بیل گاڑی پر بھوسہ لادے آتا دکھائی دیا۔

گن کمانڈر نے فوری طور پر اس دیہاتی کو کسی محفوظ جگہ لے جانے کا حکم دیا اور گاڑی سے بیل الگ کر کے عین میدان میں بھوسے کا چھکڑا کھڑا کیا اور اسی بھوسے کی اوٹ میں گھسا کر جیپ کھڑی کر دی۔

پہلا فائر ہوا ایک بھارتی ٹینک اڑ گیا۔ بھارتی فوجی آس پاس آر آر گن کو تلاشنے لگے۔ لیکن بے سود اس آر آر گن نے کسی کی بھی نگاہوں میں آئے بنا کئی بھارتی ٹینک تباہ کر دئیے۔ دیہاتی بہت خوش تھا کہ اس کا چھکڑا ٹینک بن گیا۔

یہ واقعہ اتنا مشہور ہوا کہ آج جنگ ستمبر پر لکھی گئی ہر بڑی کتاب میں اس چھکڑا ٹینک کا ذکر ملتا ہے۔
 
Top