لگے گی آگ تو آئیں گے کئی گھر زد میں
یہاں پہ صرف ہمارا مکان تھوڑی ہے
ہمارے منہ سے جو نکلے وہی صداقت ہے
ہمارے منہ میں تمہاری زبان تھوڑی ہے
میں جانتا ہوں کہ دشمن بھی کم نہیں
لیکن ہماری طرح ہتھیلی پہ جان تھوڑی ہے
جو آج صاحبِ مسند ہیں کل نہیں ہونگے
کرائے دار ہیں ذاتی مکان تھوڑی ہے
یہاں پہ صرف ہمارا مکان تھوڑی ہے
ہمارے منہ سے جو نکلے وہی صداقت ہے
ہمارے منہ میں تمہاری زبان تھوڑی ہے
میں جانتا ہوں کہ دشمن بھی کم نہیں
لیکن ہماری طرح ہتھیلی پہ جان تھوڑی ہے
جو آج صاحبِ مسند ہیں کل نہیں ہونگے
کرائے دار ہیں ذاتی مکان تھوڑی ہے