ہاتھ اٹھا کر اجتماعی دعاء بدعت ہے یا نہیں

  • Work-from-home

lovelyalltime

I LOVE ALLAH
TM Star
Feb 4, 2012
1,656
1,533
913

ہاتھ اٹھا کر اجتماعی دعاء بدعت ہے یا نہیں

ہاتھ اٹھا کر استسقا کی نماز میں اجتماعی دعا کی جاتی ہے جو حدیث میں ہے

کسی اور دعا میں بھی ہاتھ اٹھا سکتے ہیں صحیح بخاری کی حدیث ہے کہ خالد بن ولید رضی الله عنہ نے ایک غلط کام کیا کہ ایک قیدی کو قتل کر دیا رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے ہاتھ اٹھا کر دعا کی

حَتَّى قَدِمْنَا عَلَى النَّبِيِّ – صلى الله عليه وسلم -، فَذَكَرْنَاهُ لهُ، فَرَفَعَ النَّبِيُّ – صلى الله عليه وسلم – يَدَهُ، فَقَالَ:
“اللَّهُمَّ إِنِّى أَبْرَأُ إِلَيْكَ مِمَّا صَنَعَ خَالِدٌ
” (مرتين).


انس رضی الله عنہ کہتے تھے کہ سوائے استسقا کے کسی میں ہاتھ نہ اٹھائے


لہذا خالد بن ولید کا واقعہ مخصوص ہو جاتا ہے لیکن اگر کوئی اس کو دلیل بنا کر ہاتھ اٹھا کر دعا کر لے تو اس کو منع نہیں کر سکتے

اس پر بعض کی رائے ہے کہ انس رضی الله عنہ کی مراد تھی کہ کسی دعا میں اتنے اونچے ہاتھ نہ اٹھائے

جتنے استسقا میں بحر الحال یہ ایک رائے ہے

ان کے علاوہ اجتماعی دعائیں کرنے کی دلیل کا علم نہیں

اس کے علاوہ دعا میں ہاتھ اٹھانے کی جو روایات آئی ہیں وہ ضعیف ہیں

قنوت نازلہ میں بھی نماز ہی میں اجتماعی دعا ہوتی ہے لیکن اس میں ہاتھ اٹھانے کی کوئی حدیث نہیں ہے

نماز کے بعد اجتماعی دعائیں کرنا بدعت ہیں

 
Top