ہمارے دل میں کہیں درد ہے؟ نہیں ہے نا
ہمارا چہرہ بھلا زرد ہے ؟ نہیں ہے نا
سنا ہے آدمی مر سکتا ہے بچھڑتے ہوئے
ہمارا ہاتھ چھوؤ، سرد ہے؟ نہیں ہے نا
سنا ہے ہجر میں چہروں پہ دھول اڑتی ہے
ہمارے رخ پہ کہیں گرد ہے؟ نہیں ہے نا
وہی ہے درد کا درماں بھی افتخار مغل
کہیں قریب وہ بے درد ہے؟ نہیں ہے نا
ڈاکٹر افتخار مغل
ہمارا چہرہ بھلا زرد ہے ؟ نہیں ہے نا
سنا ہے آدمی مر سکتا ہے بچھڑتے ہوئے
ہمارا ہاتھ چھوؤ، سرد ہے؟ نہیں ہے نا
سنا ہے ہجر میں چہروں پہ دھول اڑتی ہے
ہمارے رخ پہ کہیں گرد ہے؟ نہیں ہے نا
وہی ہے درد کا درماں بھی افتخار مغل
کہیں قریب وہ بے درد ہے؟ نہیں ہے نا
ڈاکٹر افتخار مغل