بڑا پر کیف ہے محفل کا نظارا کر لو
جام خالی ہوں تو ساقی کو اشارا کر لو
میں وہ بھنور ہوں جو کشتی کو ڈبو دیتی ہے
یہی اچھا ہے کہ تم مجھ سے کنارا کر لو
مری پلکوں پہ تو اشکوں نے ہیں ڈھیرے ڈالے
دلِ نازک بنا خوشیوں کے گزارا کر لو
ایک ہی بار میں آیا ہے زیر دام کوئی ؟
وہ نہ مانے تو التجا بھی دوبارہ کر لو
ان کے کھو جانے کا دکھ جینے نہیں دیگا گل
ان کی یادوں پہ ہی اب دوست گزارا کر لو
زنیرہ گل
جام خالی ہوں تو ساقی کو اشارا کر لو
میں وہ بھنور ہوں جو کشتی کو ڈبو دیتی ہے
یہی اچھا ہے کہ تم مجھ سے کنارا کر لو
مری پلکوں پہ تو اشکوں نے ہیں ڈھیرے ڈالے
دلِ نازک بنا خوشیوں کے گزارا کر لو
ایک ہی بار میں آیا ہے زیر دام کوئی ؟
وہ نہ مانے تو التجا بھی دوبارہ کر لو
ان کے کھو جانے کا دکھ جینے نہیں دیگا گل
ان کی یادوں پہ ہی اب دوست گزارا کر لو
زنیرہ گل