Me wo mujrim hun jisy daar py latka ker bhi
Ameer e sheher k dill ko qaraar na aaya
@Angela (is ka wazan thek hy?
)
معذرت ڈئیر۔۔۔ ہم رات صحیح سے جواب نہیں دے پائے۔۔۔ایکچوئلی موڈ صحیح نہیں تھا اور شاعری پہ غور و فکر کا بالکل بھی موڈ نہیں تھا۔۔۔
۔
تو جہاں تک آپ کے شعر کی بات ہے تو تخیل اچھا ہے۔۔لیکن ایک مصرع فارغ الوزن ہے۔۔۔ روانی کے لحاظ سے دیکھا جائے تو شعر کی روانی اچھی ہے۔۔لیکن چونکہ یہ کسی بحر کا نہیں ہے تو شاعری اصول کے مطابق ہم لوگ اسے شعر نہیں کہہ سکتے۔۔۔
۔
ہمارے خیال میں اگر شعر ایسا ہو جائے تو وزن پورا ہو جائے گا۔۔۔
ایسا مجرم ہوں جسے دار پہ لٹکا کر بھی
حاکمِ شہر کے دل کو نہ سکوں آ پائے
فی الحال یہی اچانک ہمارے ذہن میں ایا ہے۔۔۔ شعر تھوڑا سمپل ہو گیا ہے۔۔۔ ایکچولی لفظ قرار بہت اچھا مطلب دے رہا تھا۔۔لیکن کسی بھی طرح اس کا وزن یہاں پورا نہیں بیٹھتا ہے۔۔۔ لفظ سکوں کا وزن دستیاب تھا سو ہم نے وہ استعمال کر دیا۔۔۔ اگر الفاظ کی ہیر پھیر سے آپ کسی اور شکل میں ڈھال سکتی ہیں تو ماشا ءاللہ۔۔کوئی قباحت نہیں۔۔خوش رہیئے۔۔۔ تاخیر کے لئے معذرت۔۔۔
ارے یہ لیجئے۔ پوسٹ لکھتے لکھتے ایک اور مصرع ذہن میں آیا۔۔۔پرکھا تو وزن پہ پورا تھا۔۔۔
ایسا مجرم ہوں جسے دار پہ لٹکا کر بھی
حاکمِ شہر کے دل کو نہیں آتا ہے قرار
ہمارے خیال یہ شعر بہتر مفاہیم دے رہا ہے۔۔۔ کیونکہ یہاں سکوں اور قرار دو مختلف معانی دے رہے ہیں۔۔۔خیر فی الحال تو ذہن بالکل خالی ہے۔۔۔
کیوی بھیا زرا دیکھئے گا کہ گرہ صحیح لگی ہے۔۔کیونکہ ہمارا ذہن حاضر نہیں ہے۔۔اغلاط کا اندیشہ ہے۔۔۔
@Kavi