bhtttttttttt khooob
کس جوانی میں اُجاڑا تری چاہت نے مجھے
ایسی رُت میں تو درختوں کو ثمر لگتے ہیں
hmmm log khush nahi hotey...لوگ خوش نہیں ہوتے
میں نے ان کو پرکھا ہے
چاہتیں لٹا کر کے
وقت کو تباہ کر کے
سارے حق ادا کر کے
ان کی ھر تمنا کو
زندگی بنا کر کے
درد میں مصیبت میں
حوصلے عطا کر کے
میں نے ان کو پرکھا ہے
لوگ خوش نہیں ہوتے
جن کے ہونٹوں پہ جھوٹ موت کی ہنسی دل پہ چھالے ہوں گے
وہی کمبخت تیرے چاہنے والے ہوں گے
نیند آئی نہ رات بھر مجھ کومیرا نیندوں کے ساتھ جھگڑا ھے___
خواب حسرت سے دیکھتے ہیں مجھے
کوئ تو پھول کھلاۓ .....دُعا کے لہجے میں
عجب طرح کی گُھٹن ہے...ہوا کے لہجے میں
یہ وقت کس کی رعونت پہ....خاک ڈال گیا
یہ کون بول رہا ہے .......خُدا کے لہجے میں
نہ جانے خلق خداکون سے عذاب میں ہے
ہوئیں چیخ پڑی ...........التجا کے لہجے میں
کُھلا فریب ............محبت دکھائ دیتا ہے
عجب کمال ہے اُس بے وفا کے لہجے میں
یہی ہے مصلحت ........ جبر احتیاط تو پھر
ہم اپنا حال کہیں گے چُھپا کے لہجے میں