Shab bhar k thikane ko ik chatt k siwa kya hy,
Kya waqt pe ghar jana, kya dair se ghar jana,
Aisa na ho darya mei tum baar-e-garaa’n thehro,
Jab log ziada hon kashti se utar jana
محبت مختصر بھی ہو تو
اُس کو بھولنے میں عُمر لگتی ہے
وہ چہرہ بھول جاتا ہے
مگر اُس سے جُڑی دل کی سبھی یادیں
آکاس بیل کی مانند...
روح کے شجر سے شاخ درشاخ
لپٹی ہی رہتی ہیں
انھیں خود سے جُدا کرنے میں
اک عمر لگتی ہے
اتنا ہی یاد رکھ مجھے
جیسے کسی کتاب میں
بیتے دنوں کے دوست کا
اک خط پڑا ہوا ملے۔۔۔
لفظ مٹے مٹے سے ہوں
رنگ اڑا اڑا سہی
لیکن وہ اجنبی نہ ہوں
اٹھ کر تیرے گلے لگے۔۔۔
بھولے ہوے تمام سکھ
بیتے دنوں کی سب کتھا
تجھ سے کہے اور رو پڑے۔۔۔
اتنا ہی یاد رکھ مجھے
جیسے کسی کتاب میں
بیتے دنوں کے دوست کا
اک خط پڑا ہوا ملے۔۔۔!!!!!
This site uses cookies to help personalise content, tailor your experience and to keep you logged in if you register.
By continuing to use this site, you are consenting to our use of cookies.