ALLAH PAK ka laakh laakh shukar .[DOUBLEPOST=1347908483][/DOUBLEPOST]سعودی عرب نے توہین آمیز فلم ریلیز کرنے پر امریکا سے سخت احتجاج کرتے ہوئے امریکی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بین المذاہب ہم آہنگی سے متعلق شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز سے کیے اپنے وعدے پورے کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ میڈریڈ میں خادم الحرمین الشریفین کی مساعی سے بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس میں امریکا نے مذاہب کا احترام کو یقینی بنانے کا تہیہ کیا تھا۔ واشنگٹن کو اپنے وعدے کا پاس کرنا چاہیے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ سعود الفیصل نے اپنی امریکی ہم منصب ہیلری کلنٹن سے ٹیلیفون پر بات کرتے ہوئے گستاخانہ فلم ریلیز کیے جانے کی شدید مذمت کی اور اسے اشتعال انگیز قرار دیا۔ اس موقع پر امریکی وزیر خارجہ نے مسلم ممالک میں اپنے سفارت خانوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے فوجیں بھیجنے کی بھی بات کی اور کہا کہ وہ اپنے سفارتی مشنز کو خطرے میں نہیں ڈال سکتے۔
اس کے جواب میں شہزادہ سعود الفیصل کا کہنا تھا کہ ان کا ملک سفارت کاروں کے تحفظ کا قائل ہے۔ بہ قول سعودی شہزادہ ریاض اسلام کی توہین اور بزرگ ہستیوں کی تضحیک کی شدید مذمت کرتا ہے۔ تاہم سعودی عرب مقدس شخصیات کی توہین کے جواب میں کسی سفارت کار کے قتل کی حمایت نہیں کرتا۔ سعودی عرب اسلام پر ہونے والے گستاخانہ حملوں کو برداشت نہیں کرے گا۔ امریکا کو چاہیے کہ وہ توہین آمیز فلم کے تمام کرداروں اور اس کے ذمہ داروں کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دے۔
خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے نائن الیون کے دہشت گردانہ واقعات کی گیارہویں برسی کے موقع پر امریکی پادریوں نے ایک فلم یو ٹیوب پر اپ لوڈ کی جس میں مبینہ طور پر اسلام اور پیغمبر اسلام کی شان اقدس کی توہین کی گئی تھی۔ اس فلم کے منظر عام پر آنے کے بعد عالم اسلام میں امریکا مخالف احتجاج پرتشدد رنگ اختیار کرتا جا رہا ہے۔ احتجاج کی لہر میں شدت آنے پر امریکیوں کو دنیا بھر میں اپنے قونصل دفاتر اور سفارت خانوں کی حفاظت میں شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
[DOUBLEPOST=1347908587][/DOUBLEPOST]