برما ميں کشيدگی اور امريکی موقف
معزز قارئين،
السلام عليکم،
ميں يہ دوہرانا چاہتا ہوں کہ برما کے ريخائين رياست ميں حاليہ نسلی اور فرقہ وارانہ فسادات اور کشیدگی پر امريکی حکومت کو گہری تشويش ہے۔ ہميں قیمتی اور معصوم جانوں کےالمناک ضیاع اور نقصان پر بہت زیادہ دکھ پہنچا ہے۔
امریکی حکومت برما کی ریاست ريخائين میں نسلی اور فرقہ وارانہ کشیدگی کی مسلسل نگرانی کر رہی ہے، اور ہم پہلے ہی سے يہ کہتے رہے ہيں کہ تمام جماعتيں کشیدگی سے گريز کريں اور تشدد سے بازآئيں اور غیر امتیازی سلوک، رواداری اور مذہبی آزادی کے اصولوں کی بالادستی کو قائم کريں۔
ہم مسلسل برمی حکومت پر زور دیتے رہے ہيں کہ جتنی جلد ممکن ہوسکے پرامن حل تک پہنچنے کی کوشش کريں اور جو اس کشيدگی کے ذمہ داران لوگ ہے ان کو جلدازجلد انصاف کے کٹہرے ميں لايا جائيں۔
امریکی انتظامیہ سمجھتی ہے کہ دونوں اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون کی تنظیم نے حال ہی میں ریاست ريخائين میں پر تشدد کارروائيوں کی حقیقت جاننے کے لئے انکوائری کا اعلان کيا ہے۔
امریکی حکومت اس امر پر پختہ یقین رکھتی ہے کہ ہونے والےتشدد کی تحقیقات کو شفاف، بروقت اور تمام فريقين کو شامل کرکے کروانے چاہيۓ تاکہ باہمی عزت و احترام کی فضا کر فروغ ديا جاسکے اور نسلی اور مذہبی خطوط پرمبنی تمام جماعتوں ميں زیادہ سے زیادہ اعتماد پیدا ہو۔
تاشفين – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ