Giyarhveen Kiya Hai?
Click here to Read
Description: Hum Ahl-e-Sunnat Wal Jama'at Walay Giyarhveen kyon Manaty hain aur yeh Giyarhveen haqeeqat mein hai kya ?
Click here to Read
theek hai Mr. app ne kaha k quran aur hadees se prove nahi hai Gheyaarvi ka tu phir app kon hote aiteraaz karne wale ke na manao app ko kya haq banta hai k app mana karo...
app ko prove lai jes se sabit ho k gheyaarvi nahi mana sakte hai
hai koi saboot quran ya hadees se..
app ne kaha har bidaat Gumrahe hai aur har gumraahe jahanum mein le jane walee hai ess ka matlab k jo quran se sabit nahi ya hadees se sabit nahi tu har wo amal bidaat hai tu phir jo quran paak mein zabar zesh pesh lagee hue hai jen ke madad se app huruf ko samaj kar parhte hai yeh bhi tu biddat hai q k yeh sahaba k door mein na the ajj bhi ahle arab ke tadaad hai jen k pass yeh quran mojood hai ab app batai k app kon sa quran parhte hai kya app beddat nahi kar rahe kya app biryaani khate hai kya app choclate khate hai kya app pent shirt pehente hai kya app car mein safar karte hai kya app train aero plane mein safar karte hai kya app computer use karte hai tu yeh sab biddat hai q k hadees se sabit nahi k Sarkar Sallallaho Alahe Wasallam ne yeh amal kya ho ya sahaba ne kya ho so tu app khud sarapa biddat ho aur dosro ko biddate keh rahe hai app jes tarha k ghar mein rehte ho kya uss door mein essa ghar tha abhi app jes screen ko dekh rae ho kya esse screen uss door mein the tu app khud etne bidaate ho aur dosroo ko keh rahe ho k biddat a phele app khud enn saree bidaat se nikle phir kese ko kahe gaa k yeh biddat hai...
بھاءی عطاری صاحب آپ بدعت كے معنی و مفہوم سے ناواقف ہیں بدعت كی تعریف یہ ہے كہ وء عمل جو قرآن حدیث صحابہ تابعین اور تبہ تابعین سے ثابت نہ ہو اور ہو بعد كی پیداوار ہو اور اس كو دین میں شامل كركے اس پر اسی طرح عمل كیا جاۓ جس طرح سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر عمل كیا جاتا ہے اس كے كر نے پر ثواب اور نا كرنے والے كو حقارت اور نفرت كی نگاء سے دیكھنا بدعت كہلاتا ہے
جناب آپ نے جو مثالیں دی ہیں ہم نے اس كو دین كا حصہ نہیں بنایا اس كے استعمال پر ثواب یا وعید كو بیان نہیں كیا اور نہ ہی ان چیزوں كی پابندی یا اہتمام كا درس دیا
Apne id ke terha he baten karte hai khair mein app se nahi laroonga app mere leye jese jese alfaz use karna chahte hai karee.
عطاری صاحب السلام علیكم یقینا علمی بحث كا اپنا ایك مقام ہے جس كا لفظ بہ لفظ قرآن و حدیث كی دلیل و برہان سے جڑا ہوا ہے لیكن علمی معلومات پر آپ كا ذہن بہت كمزور ہے اسی لۓ ہم نے دعوت فكر كے ضمن میں چند بنیادی باتیں آپ كے فہم و شعور كے تدبر كیلۓ بیان كی تھی لیكن افسوس كہ آپ وہی اگر مگر والی باتیں دہرارہے ہیں جو بریلویت كے ہان بنیاد ہیں اگر اس سے بھوكوں كا پیٹ بھر جاتا ہے اور درود كی محفل جم جاتی ہیں مگر آپ كو كو اچھا كیوں نہیں لگتا آپ لوگ اگر مگر كا یہ قصہ ختم كركے اسلام كی بنیاد پر غور وتدبر نہیں كروگے بیان بازی سے كوءی حاصل نہیں ہوگا. جناب تاریخ كا مطالعہ كریں یہی تمام بدعات تیجہ , ساتواں , گیارھویں, چہلم اور سالانہ عرس سب ہندءوں كی بنیادی رسمیں ہیں آپ نے انڈین ڈرامے اور فلموں میں یہ سب دیكھا ہوگا كہ ان كےہان میت پر كیا ہوتا ہے مندر میں كیا لے كر جاتے ہیں گھر میں پنڈت كے سامنے كیا ركھتے ہیں مشہور مورخ علامہ بیرونی المتوفی330 ھ لكھتے ہیں كہ اہل ہنود كے نزدیك جو حقوق میت كے وارث پر عاءد ہوتے ہیں وہ ضیافت كرنا اور یوم وفات سے گیارھویں اور پندرھویں روز كھانا كھلانا اس میں ہر ماہ كی چھٹی تاریخ كو فضیلت ہے اسی طرح اختتام سال پر بھی كھانا كھلانا ضروری ہے نو دن تك اپنے گھر كے سامنے طعام پختہ و كوزہ آب ركھیں ورنہ میت كی روح ناراض ہوگی اور بھوك و پیاس كی حالت میں گھر كے ارد گرد پھرتی رہے گی پھر عین دسویں دن میت كے نام پر بہت سا كھانا تیار كركے دیا جاۓ گا اور آب خنك دیا جاۓ گا اور اسی طرح گیاھویں تاریخ كو بھی ( كتاب الہند صفحہ270 محصیلہ
اسی طرح مشہور نو مسلم عالم جو پہلے پنڈت تھے مولانا عبیداللہ صاحب رحمہ اللہ لكھتے ہیں كہ برہمن كے مرنے كے بعد گیارھویں دن اور كھتری كے مرنے كے بعد تیرھواں دن اور دیش یعنی بنۓ وغیرہ كے مرنے كے بعد پندرھواں دن مقرر ہے نصف اول میں ہر سال اپنے بزرگوں كو ثواب پہنچاتے ہیں لیكن جس تاریخ میں كوءی مرا اس تاریخ میں ثواب پہنچانا ضرور جانتے ہیں اور كھانے كے ثواب پہنچانے كا نام سرادھ ہے اور جب سرادھ كا كھانا تیارہوجاۓ تو اول اس پر پنڈت كو بلوا كر كچھ بید پڑھواتے ہیں جو پنڈت اس كھانے پر بید پڑھتا ہے ان كی زبان میں ابھشرمن كہلاتا ہے ( بلفظہ تحفتہ الہند صفحہ91 ) عطاری صاحب فرق صرف اتنا ہے كہ پنڈت كی جگہ ختمی ملاں نے لے لی ہے اور كھانے پر بید كی جگہ قرآن كریم پڑھا جاتا ہے یہی ہندءوں كی رسمیں ہمارے ملاءوں كے ہاں اسلامی شعار بن چكی ہیں ( استغفر اللہ ) آپ نے گیارھویں كے مقصد اور ایصال ثواب كے جاءز ناجاءز كا ذكر كیا ہے بیشك میت كےلۓ دعا واستگفار كرنا اور صدقہ وخیرات دینا اور بلااضرت كے قرآن پڑھ كر ایصال ثواب پہنچانا جاءز ہےلیكن تاریخ اور دنوں كا تعین كر نا یہ طریقہ كار غلط ہے ایك بندہ مال كماتا ہے مزدوری كركے اور دورا چوری كركے مال دونوں حاصل كرتے ہیں لیكن جاءز و ناجاءز میں طریقہ كار كا فرق ہے
عطاری صاحب چاہتا ہون اعلحضرت احمد رضا بریلوی صاحب كی ایك وصیت آپ كو ہدیہ كروں اعلحضرت وصیت فرماتے ہیں كہ " اعزاء سے اگر بطبیب خاطر ممكن ہو تو فاتحہ میں ہفتہ میں دو تین بار ان اشیاء سے كچھ بھج دیا كریں دودھ كا برف خانہ ساز اگر چہ بھنس كا دودھ ہو مرغ كی بریانی مرغ پلاءو خواہ بكری كا شامی كباب پراٹھے بالاءی فیرنی اردكی پھریری دال معہ ادرك ولوازم گوشت بھری كچوریاں سیبكا پانی انار كا پانی سوڈے كی بوتل (وصایا شریف صفحہ 9 ) جناب مرنے كہ بعد بھی جس كی لگی نہ چھوٹے زندگی میں اس كی طلب كتنی شدید ہوگی سچ بات كیوں نہیں كرتے كہ گیارھویں كا مقصد ملاءوں كا پیت بھرنا ہے غریبوں مساكین اور بھوكوں كے كھلانے كا اصول اور طریقے ہمارے دین اسلام میں موجود ہیں اس سے رہنماءی لینی چاہۓ اپنی عقل كو دین پر مسلط نہیں كر نا چاہیۓ عطاری صاحب آپ دین اسلام سے ان بدعا كو دین كا حصء ثابت كردیں میں اپنا مسلك چھوڑدوں گا لیكن براہ كرم دیں میں اپنا مقصد داخل نئ كریں كوءی عمل بدعت اسی وقت بنتا ہے جب اچھا مقصد كا لفظ شامل ھوجاۓ
Apne id ke terha he baten karte hai khair mein app se nahi laroonga app mere leye jese jese alfaz use karna chahte hai karee.
عطاری صاحب : آپ نے قرآن و حدیث اور قرن اول سے ایك دلیل بھی مہیا نہیں كی صرف اچھی نیت اور اچھا مقصد كی رٹ لگا رہے ہیں گیاھویں میں آپ كی نیت كتنی ہی پاك اور صاف ہے لیكن دین اسلام میں وہ عمل موجود نہیں اور دین كے نام پر وہ عمل كیا جاۓ وہ مردود ہیں گمراہی ہے یہی میرے آقا مدنی صلی اللہ علیہ وسلم كافرمان ہے
سالگرہ منانا بھی غلط ہے كسی مسلك كے علماء نے اسے جاءز نہیں كہا دنیادار اگر سالگرہ
مناتے ہیں تو اسے دین سمجھ كر نہیں مناتے چوری مسلمان بھی كرتا ہے لیكن اسے گناہ سمجھتا ہے دین سمجھ كر نہیں كرتا یہ كیسی دلیل آپ دے رہے ہیں كوءی سالگرہ مناتا ہے تو كیا وہ دین میں حجت قاءم ہوگءی بدعت اور اور دنیا كے عام عمل میں یہی تو فر ق ہے جو آپ كو سمجھ نہیں آتا
آپ ہم سے ریفرنس مانگ رہے ہیں واہ گیارھویں اگر دین میں شامل ہے تو آپ ثابت كرینگے
ہم مسلك كی نہیں دین اسلام كی بات كررہے ہیں گیارھویں میرے آقا مدنی صلی اللہ علیہ وسلم كے دین سے ثابت كردیں میں آج ہی سے قادری بن جاءوں گا واہ جناب پندرھویں صدی میں آپ كو اچھا مقصد اور عمل سمجھ میں آگیا اس سے پہلے میرے آقا مدنی صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ تابعین اور اولیاء اللہ كو یہ اچھا عمل اور ثواب سمجھ كیوں نہیں آیا (العیا ذ با اللہ استغفر اللہ
مسئلہ ۲۰۱ تا ۲۰۴: از شفا خانہ فرید پور، ڈاکخانہ خاص اسٹیشن پتمبر پور ضلع بریلی مسئولہ عظیم اللہ کمپاونڈر
۷ رمضان ۱۳۳۹ھالصلوہ وسلام علیك علی رسول اللہ الصلوہ وسلام علیك علی حبیب اللہعطاری صاحب السلام علیكم
ایك بندہ پانی میں ڈوب رہا ہے وہ تقینا اپنے كو بچانے كے لءے ہتھ پاوں مارے گا بمصداق ظاہر بات ہے جس نے گیارھویں كی بدعت ایجاد كی ہو وہ تو لازمی اس كے جواز كا فتوی دینگے
یہاں وہابی دیوبندی یا بریلوی مسلك یا ان كے فتاوی كی نہیں بلكہ قرآن وسنت كی ہے
آپ كو سوال كرنا تھا كہ گیارھویں كا تعلق دین اسلام سے ہے كہ نہیں ? آپ كو سوال كرنا تھا كہ ایصال چواب كے لۓ وقت تاریخ دن متعین كرنے كا اسلام میں كوءی تصور ہے ? آپ نے جو سوالات كۓ ہیں ان میں بھی بہت خرابیاں پاءی جارہی ہیں اور جس دارالافتاء سے یہ فتولیا ہے نام اور علماء كا نام بتاءیں تاكہ ہم بھی ان سے كچھ مساءل معلوم كریں مجھے ایك سوال كا جواب دیں غیراللہ كے نام كا ذبیحہ كو قرآن وحدیث میں شرك كہا گیاہے غیراللہ كے ذبیحہ میں كیا كھانا بھوكوں كو كھلانے كی اور بزرگوں كے اصال ثواب كی نیت نہیں ہوتی كیا یہ كھانا جانوروں كو كھلایا جاتا ہے غیراللہ كے نام كا ذبیحہ سے آپ نے كیا سمجھ لیا ہے
شیعہ حضرات نذرو نیاز جو امام حسین كے نام كی كرتے ہیں وہ كس كو كھلاتے ہیں كیا بھوكوں كو كھلانے كی اور بزرگوں كے ایصال ثواب كی نیت نہیں ہوتی عطاری صاحب میں نے قرآن و حدیث اور فقہاء امت كے حواكے ابھی تك پیش نہیں كۓ اس لۓ كہ آپ نے ابھی تك گیارھویں كو دین كا حصہ ثابت نہیں كیا صرف دعوت فكر كے ضمن میں كچھ باتیں عرض كرتا چلا آیا ہوں لیكن شاید آپ میری یہ كمزوری سمجھ رہے ہیں اس فورم پر ہمیں كھل كر نہ مناظرہ كرنے كیاجازت ہے اور نہ حواجات كو منسلك كرنے كی اجازت حے آپ اس فورم پر اس كی ہمیں اجازت ڈلوادیں تاكہ ھم گیارھوین پر قرآن سنت كے مطابق مكمل دلاءل سے مناظرہ كرسكیں ایك بات جو بہت ضروری ہے آپ كی كتابوں میں امام محمد بن عبدالوہاب اور دیوبند اكابرین كے جھوٹے حوالوں كو كتر بیونت كے ساتھ بیان كركے امت میں انتشار پھیلایا ہے اس كا جواب بھی دینا چاہتاہون كم از كم اتنا تو ہوسكے كہ جو ہم ان پیج وغیرہ میں تحریر كرسكیں اس منسلك كرنے كی اجازت ہو جیسا كہ ہمارے فورم پر آپ لوگوں كو اتنی اجازت موجود ہے
(۱) زید کو گیارھویں شریف کس طریقے سے کرنی چاہئے؟ الصلوہ وسلام علیك علی رسول اللہ الصلوہ وسلام علیك علی حبیب اللہعطاری صاحب السلام علیكم
آپ كے پاس دلیل ہے نہ ثبوت لہذا آپ شروع ہی سے ایك ہی بات كرتے جارہے ہیں كہ آپ كا مسلك الگ ہے اور میرا مسلك الگ ہے
جناب میں مسلك كی بات كرہی نہین رہا آپ یہ بتاءیں كہ آپ دین محمد سلی اللہ علیہ وسلم كے ماننے والے ہیں اگر آپ اور آپ كے بزرگ دین محمد سلی اللہ علیہ وسلم كو مانتے ہیں اور اسی پر عمل پیراں ہیں تو گیارھویں كو دین محمدی سے ثابت كردیں یہ باتیں چھوڑ دیں كہ گیارھویں كے پیچھے آپ كا مقصد اور نیت كیا ہیں دین محمد سلی اللہ علیہ وسلم ہمارے عقل كی محتاج یا طابع نہیں اگر ہر كسی كو عقل اور نیت كو دین میں شامل كرنے كا حق دے دیا جاتا تو شریعت بھی تورات اور انجیل كی طرح تحریف شدہ ہوجاتی جناب وقت اور حالات پر اگر كوءی مسلہ امت كو درپیش آجاۓ اور اس كی رہنماءی قرآن حدیث اور اقہاء امت سے واضح نہ ملتی ہو اس اجتہاد كے ساتھ منسلك كركے اجتہاد كو لازم قرار دیا ہے یہ نہیں كہ كسی كی عقل میں جو بات آجاۓ یا كسی كی نیت كتنی ہی پاكیزہ ہوجاۓ وہ اسے اسی طرح عمل كرنا شروع كردیں
آپ نے فتوی كےلءے جو سوال كیا ہے ابتدا ہی غلط ہے
آپ نے سوال كیا ہے خء زید كو گیارھویں شریف كس طریقے سے كرنی چاہۓ
آپ كا سوال یہ ظاہر كرتا ہے كہ زید كے نزدیك گیارھویں دین كا یاسنت كا حصہ ہے لیكن سوال میں اس كے ادا كرنے كا طریقہ معلوم كیا جارہا ہے
عطاری صاحب گیارھویں دین كا حصہ كب بنا یا سنت رسول میں كب داخل ہوءی دلیل اور ثبوت دیجۓ گا
اس سوال میں ایك بات اور قابل ذكر ہے سوال میں لفظ گیارھویں شریف لكھا گیا ہے دراصل اب اس گیارھویں كے بدعت ہونے كا جواز خود عطاری صاحب نے پیش كردیا كیونكہ جب بھی كوءی عمل جو دین یاسنت رسول كا حصہ نہ ہو اور وہ متاخرین رسم یا رواج كے طور پر شروع ہوتا ہے پھر آہستہ آہستہ اس پر اہتمام ہونے لگتا ہے پھر اس عمل پر ثواب اور نہ كرنے پر نكیر شروع ہوجاتی ہے پھر اسے سنت رسول كا درجہ دے دیا جاتا ہے اور آكر میں یہ معتقدات میں شامل ہوجاتا ہے یہی بدعت كا پروسس ہوتا ہے پہلے وہ ایك معاشرے كی رسم ہوتی ہے آہستہ آہستہ آہستہ وہ ہمارے دینی عقاءد میں شامل ہوجاتی ہے شریف كا لفظ خود بتارہا ہے كہ یہ بریلویوں كہ ہاں سنت كا مقام حصل كرچكی ہے استغفر اللہ
فتوی میں اور چیزیں بھی ہیں جو الگ سے بدعات میں شامل ہیں اس پر گفتگو آءندہ كرینگے