ہماری ماما کو پسند تھے ۔hum ne to abhi abhi brown chawal k sath kalay channay khaaey.
pehlay btaya hota to ap ko bhi khila detay
Saima Choudhary ka naa? meny kuch excerpts prhy huy is kآئی وش کہ ہم بھی سیاہ حاشیہ جلدی ختم کر لیں
بہت عرصہ پہلے شروع کیا تھا۔۔پھر وہی کا وہی رہ گیاآئی وش کہ ہم بھی سیاہ حاشیہ جلدی ختم کر لیں
مسافتوں کو ملی منزلِ طلب نیناںمثالِ برگ میں خود کو اڑانا چاہتی ہوں
ہوائے تند پہ مسکن بنانا چاہتی ہوں
وہ جن کی آنکھوں میں ہوتا ہے زندگی میں ملال
اسی قبیلے سے خود کو ملانا چاہتی ہوں
جہاں کے بند ہیں صدیوں سے مجھ پہ دروازے
میں ایک بار اسی گھر میں جانا چاہتی ہوں
ستم شعار کی چوکھٹ پہ عدل کی زنجیر
برائے داد رسی اب ہلانا چاہتی ہوں
نجانے کیسے گزاروں گی ہجر کی ساعت
گھڑی کو توڑ کے سب بھول جانا چاہتی ہوں
مسافتوں کو ملی منزلِ طلب نیناں
وفا کی راہ میں اپنا، ٹھکانہ چاہتی ہو ں
فرزانہ خان نیناں یہ بھی پردیس میں ہیںمسافتوں کو ملی منزلِ طلب نیناں
وفا کی راہ میں اپنا، ٹھکانہ چاہتی ہو ں
کبھی اس نے بتایا ہی نہیں کہ لکھنے لکھانے لگی ہے
ہم اپنی نیناں سمجھ بیٹھے تھے۔۔۔۔ انسان نہ ہو توفرزانہ خان نیناں یہ بھی پردیس میں ہیں